وفاقی وزیر توانائی کی کرونا علامات کے باوجود قومی اسمبلی آمد
- By ایم بی سومرو
وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کرونا کی علامات کے باوجود قومی اسمبلی کے ایوان میں پہنچ گئےجنہیں اپوزیشن کے اعتراض کے بعد اسمبلی ہال سے واپس جانا پڑا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اویس لغاری ماسک پہن کر ایوان میں آئے اور انہوں نے ڈپٹی اسپیکر سید میر غلام مصطفیٰ شاہ کو بتایا کہ انہوں نے کرونا ٹیسٹ نہیں کرایا لیکن کرونا کی علامات ہیں۔
اپوزیشن ارکان نے وزیرِ توانائی سے کہا کہ اگر کرونا علامات ہیں تو آپ ایوان سے چلے جائیں۔
اویس لغاری نے کہا کہ میرا تو دل کرتا ہے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کو چپھی ڈال لوں۔
اویس لغاری نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب سے مصافحہ کرنے کی بھی کوشش کی جس پر انہوں نے وزیر کا ہاتھ جھٹک دیا۔
ڈپٹی اسپیکر نے وفاقی وزیر سے کہا کہاگر آپ کو کرونا کی علامات ہیں تو آپ ایوان سے چلے جائیں۔
اپوزیشن ارکان کے مطالبے اور ڈپٹی اسپیکر کی ہدایت پر وزیر توانائی اویس لغاری کو ایوان سے سوالات کے جوابات دیے بغیر واپس جانا پڑا جس کے بعد ڈپٹی اسپیکر نے پاور ڈویژن کے سوالات مؤخر کر دیے۔
قومی اسمبلی کی نشست این اے 171 رحیم یار خان پر ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ
پاکستان کی قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 171 رحیم یار خان میں ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے جب کہ الیکشن کمیشن نے پولنگ اسٹیشنز پر ووٹرز کے موبائل استعمال کرنے پر نوٹس لے لیا ہے۔
صوبائی الیکشن کمشنر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ریٹرننگ افسر کو ووٹ کی رازداری کو یقینی بنانے پر سختی سے عمل درآمد کی ہدایت کی ہے۔ تمام پریذائیڈنگ افسران اور سیکیورٹی عملے کو انتخابی ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کرانے کا بھی کہا ہے۔
بیان کے مطابق ووٹ کی رازداری کو پامال کر نے پر سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ ووٹرز سے بھی درخواست ہے وہ موبائل فون کے بغیر پولنگ اسٹیشن میں داخل ہوں۔
سپریم کورٹ: خاتون کو وراثت میں حصہ دینے کا فیصلہ برقرار
سپریم کورٹ نے ڈیرہ اسماعیل خان کی زیتون بی بی نامی خاتون کو وراثت میں حصہ دینے کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے درخواست گزار بھائیوں کی نظرثانی اپیلیں خارج کر دیں۔
اعلیٰ عدالت نے 2022 میں زیتون بی بی کا وراثتی حق تسلیم کیا تھا جنہیں بھائیوں نے 48 سال سے وراثتی حق سے محروم رکھا ہوا تھا۔زیتون بی بی کے بھائیوں میاں دین محمد اور میاں فاروق نے عدالتی فیصلے پر نظر ثانی اپیلیں دائر کی تھیں۔
جمعرات کو جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے نظر ثانی اپیلیوں پر سماعت کی تو درخواست گزار کے وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوئے جس پر بینچ نے برہمی کا اظہار کیا۔
جسٹس منیب اختر نے کہا کہ گزشتہ سماعت پر واضح کیا تھا اب التوا نہیں ملے گا۔ وکیل کی بیماری اس نوعیت کی نہیں کہ التوا دیا جائے۔
عدالت نے درخواست گزاروں کی اپیلیں خارج کرتے ہوئے زیتون بی بی کو وراثت میں حق دینے کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔
عمران خان کی ممکنہ ملٹری حراست کے خلاف درخواست پر حکومت سے جواب طلب
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیرِ اعظم اور تحریکِ انصاف کے بانی عمران خان کی ممکنہ ملٹری حراست اور ٹرائل کے خلاف درخواست پر وفاقی حکومت سے 16 ستمبر تک جواب طلب کر لیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے جمعرات کو عمران خان کی درخواست پر سماعت کی۔ اس سے قبل رجسٹرار آفس نے اس درخواست پر اعتراض لگایا تھا۔ تاہم فاضل جج نے اعتراضات دور کر تے ہوئے رجسٹرار آفس کو درخواست پر نمبر لگانے کی ہدایت کی۔
جسٹس میاں گل حسن نے استفسار کیا کہ وزراء کی طرف سے عمران خان کے ملٹری ٹرائل کی دھمکی دی گئی۔ سویلین کا ملٹری ٹرائل درخواست گزار اور عدالت کے لیے باعثِ فکر ہے۔
فاضل جج نے کہا کہ درخواست گزار کے وکیل کہتے ہیں کہ فوج کے ترجمان ڈی جی آئی ایس پی آر کی طرف سے بیان آیا ہے۔ اگر ایسا ہے تو فیڈریشن کی طرف سے واضح مؤقف آنا چاہیے۔کمرۂ عدالت میں موجود ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت سے درخواست کی کہ پہلے درخواست پر عائد اعتراضات کا فیصلہ کر لیا جائے جس پر جسٹس گل حسن نے کہا کہ وہ درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کر رہے ہیں۔
جسٹس گل حسن نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل سے متعلق فیصلہ موجود ہے۔ جواب دیں کہ کیا عمران خان کے ملٹری ٹرائل کا معاملہ زیرِغور ہے؟اگر ایسا کچھ زیرِ غور ہوا تو پھر ہم اس کیس کو سن کر فیصلہ کریں گے۔
عدالت نے کیس کی سماعت 16 ستمبر تک ملتوی کر دی۔