فلسطینی اتھارٹی کی مغربی کنارے میں عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائیاں
فلسطینی اتھارٹی نے مغربی کنارے کے شہر طوباس میں ان عسکریت پسندوں کو حراست میں لیا ہے جو اسرائیل کے ساتھ جنگ اور اتھارٹی کی عملداری کو چیلنج کرنا چاہتے تھے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کا یہ اقدام اس کی طرف سے یہ ثابت کرنے کی کوشش کا حصہ ہے کہ وہ غزہ میں جنگ کے بعد وہاں کا نظم و نسق چلا سکتی ہے۔
صدر محمود عباس نے طوباس میں فورسز بھیجتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے اقدام کا مقصد لاقانونیت کا خاتمہ کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کے اقدام کا یہ مقصد بھی ہے کہ اسرائیل کو مقبوضہ مغربی کنارے میں کارروائیوں کا کوئی بہانہ نہ ملے۔
حماس اور اسلامی جہاد نتظیموں نے، جن کے خلاف فلسطینی اتھارٹی کارروائی کر رہی ہے، کہا ہے کہ ان کے مخالف محمود عباس ایک ایسے وقت میں اسرائیل کے کہنے پر چل رہے ہیں جب وہ (تنظیمیں)غزہ میں اسرائیل سے لڑرہی ہیں۔
طوباس کے شہریوں نے کہاہے کہ فلسطینی اتھارٹی اور عسکریت پسندوں کے درمیان لڑائی میں بھاری گولہ باری استعمال کی گئی۔
کئی شہریوں کے مطابق حالیہ سالوں میں یہ سب سےبھاری گولہ باری تھی۔
امریکی وزیر دفاع: امریکہ نے اسپتال کے نیچے حزب اللہ کے کیش سے بھرے تہہ خانے کے ثبوت نہیں دیکھے
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے بدھ کے روز کہا کہ انہوں نے اس کے شواہد نہیں دیکھے کہ بیروت میں ایک اسپتال کے نیچے نقدی سے بھرا حزب اللہ کا تہہ خانہ موجود ہے، انہوں نے مزید کہا کہ واشنگٹن بہتر طور پر جاننےکے لیے اسرائیل کے ساتھ کام جاری رکھے گا۔
اسرائیل کی فوج نے کہا تھا کہ حزب اللہ نے بیروت میں ایک اسپتال کے نیچے بنائے گئے بنکر میں کروڑوں ڈالر کی نقدی اور سونا چھپایا ہوا ہے، تاہم اس نے کہا کہ وہ اس عمارت پر حملہ نہیں کرے گا کیونکہ وہ گروپ کے مالیاتی اثاثوں کے خلاف حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔
آسٹن نے روم میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ "ہم نے اس وقت اس کا کوئی ثبوت نہیں دیکھا ہے۔ لیکن، آپ جانتے ہیں، ہم اپنے اسرائیلی ہم منصبوں کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔"
شیعہ’ امل‘ پارٹی سے تعلق رکھنے والے لبنانی قانون ساز اور زیر بحث اسپتال "الساحل‘ کے ڈائریکٹر فادی نے رائٹرز کو بتایا کہ اسرائیل کے دعویٰ جھوٹے ہیں اور وہ بہتان تراشی کر رہا ہے۔ انہوں نےلبنانی فوج سے اپیل کی ہے کہ وہ اسپتال کا دورہ کر کے دکھائے کہ وہاں صرف آپریٹنگ روم، مریض اور ایک مردہ خانہ ہے۔
انقرہ کے قریب ایوی ایشن کمپنی پر حملہ، چار افراد ہلاک
ترکیہ کے دارالحکومت انقرہ کے قریب جنگی سازو سامان بنانے والی کمپنی کے ہیڈکوارٹرز میں ہونے والے حملے میں کم از کم چار افراد ہلاک اور 14 زخمی ہو گئے ہیں۔
ترک صدر رجب طیب ایردوان کے مطابق حملہ آوروں نے سرکاری ادارے کی عمارت کے اندر داخل ہو کر بم پھینکے اور فائرنگ کی ۔
بدھ کو روس کے شہر کازان میں 'برکس' اجلاس کے موقع پر روسی صدر پوٹن کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ وہ اس سفاکانہ حملے کی مذمت کرتے ہیں۔
دوسری جانب ترک وزیرِ داخلہ علی یرلیکایا کے مطابق حملے کے دوران دو حملہ آور بھی مارے گئے ہیں۔
انقرہ کے حکام کے مطابق حملے کے بعد آپریشن مکمل ہو گیا، تاہم فی الحال مزید تفصیلات فراہم نہیں کی جا سکتیں۔حملے کی تاحال کسی گروپ نے ذمے داری قبول نہیں کی، تاہم ماضی میں کرد عسکریت پسند اور داعش ترکیہ میں اس نوعیت کے حملوں کی ذمے داری قبول کرتے رہے ہیں۔
حزب اللہ نے ہاشم صفی الدین کی ہلاکت کی تصدیق کر دی
لبنان کی عسکری تنظیم حزب اللہ نے اپنے رہنما ہاشم صفی الدین کی اسرائیلی حملے میں ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی ہلاکت کے بعد ہاشم صفی الدین کو تنظیم کا متوقع سربراہ سمجھا جا رہا تھا۔
وہ حسن نصراللہ کی ہلاکت کے بعد ڈپٹی سیکریٹری جنرل نعیم قاسم کے ساتھ مل کر حزب اللہ کی قیادت کر رہے تھے۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ تین ہفتے قبل بیروت میں ایک کارروائی کے دوران ہاشم صفی الدین بھی مارے گئے تھے۔