رسائی کے لنکس

جنوبی لبنان میں اسرائیلی حملوں کا ایک منظر، فوٹو اے ایف پی، 16 اکتوبر 2024
جنوبی لبنان میں اسرائیلی حملوں کا ایک منظر، فوٹو اے ایف پی، 16 اکتوبر 2024

اسرائیل کا حزب اللہ کے 300 اہداف پر حملہ، امریکہ کا جنگ کے خاتمے کا مطالبہ

اسرائیل نے پیر کو کہا کہ اس نے حزب اللہ کے مالیاتی ونگ کوہدف بنانے کے لیے اپنی کارروائی کو تیز کرتے ہوئے 24 گھنٹوں کے دوران لبنان میں اس کے لگ بھگ 300 اہداف کو نشانہ بنایا، جب کہ امریکہ نے جنگ کو "جلد از جلد" ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

02:52

اسرائیل کا حزب اللہ کے 300 اہداف پر حملہ، امریکہ کا جنگ کے خاتمے کا مطالبہ  

جنوبی لبنان میں اسرائیلی حملوں کا ایک منظر، فوٹو اے ایف پی، 16 اکتوبر 2024
جنوبی لبنان میں اسرائیلی حملوں کا ایک منظر، فوٹو اے ایف پی، 16 اکتوبر 2024

اسرائیل نے پیر کو کہا کہ اس نے حزب اللہ کے مالیاتی ونگ کوہدف بنانے کے لیے اپنی کارروائی کو تیز کرتے ہوئے 24 گھنٹوں کے دوران لبنان میں اس کے لگ بھگ 300 اہداف کو نشانہ بنایا، جب کہ امریکہ نے جنگ کو "جلد از جلد" ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

حزب اللہ کے مالیاتی ونگ پر حملے لبنان میں تقریباً ایک ماہ سے جاری جنگ کی توسیع کی نشاندہی کرتے ہیں، اور یہ ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب اسرائیل غزہ پر ایک سال سے زائد عرصے سے جنگ میں گولہ باری جاری رکھے ہوئے ہے۔

اسرائیل کی فوج نے کہا ہے کہ لاکھوں ڈالر کیش اور سونے پر مشتمل حزب اللہ سے منسلک مالی کمپنی القرد الحسن کی ملکیت کا ایک زیر زمین محفوظ چیمبر ان لگ بھگ تیس اہداف میں شامل تھا جن پر اتوار کی رات سے حملے کیے گئے ۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری نے کہا کہ چیمبر میں موجود رقم "حزب اللہ کے اسرائیل پر حملوں کی مالی معاونت کے لیے استعمال کی جا رہی تھی۔"

انہوں نے مزید کہا کہ ایک اور بنکر کے بارےمیں ، جسے ابھی نشانہ بنایا جانا باقی ہے اندازہ ہے کہ اس میں ، "کم از کم نصف ارب ڈالر کے نوٹ اور سونا" رکھا گیا ہے۔

فوج نے دعویٰ کیا کہ وہ پیر کی رات دار الحکومت بیروت کے جنوبی مضافات میں حزب اللہ کے مضبوط گڑھ سمیت ، جس پر حالیہ ہفتوں میں حملے کیے گئے تھے ،مزید حملے کرے گی

بیروت کے دورے کے موقع پر امریکی ایلچی آموس ہوچسٹین نے کہا کہ امریکہ، اسرائیل کا سب سے بڑا اتحادی اور اسلحہ فراہم کرنے والا، لبنان میں تنازعہ کو " جلد از جلد" ختم ہوتے دیکھنا چاہتا ہے۔

02:52

اسرائیل کا حزب اللہ کے 300 اہداف پر حملہ، امریکہ کا جنگ کے خاتمے کا مطالبہ  

جنوبی لبنان میں اسرائیلی حملوں کا ایک منظر، فوٹو اے ایف پی، 16 اکتوبر 2024
جنوبی لبنان میں اسرائیلی حملوں کا ایک منظر، فوٹو اے ایف پی، 16 اکتوبر 2024

اسرائیل نے پیر کو کہا کہ اس نے حزب اللہ کے مالیاتی ونگ کوہدف بنانے کے لیے اپنی کارروائی کو تیز کرتے ہوئے 24 گھنٹوں کے دوران لبنان میں اس کے لگ بھگ 300 اہداف کو نشانہ بنایا، جب کہ امریکہ نے جنگ کو "جلد از جلد" ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

حزب اللہ کے مالیاتی ونگ پر حملے لبنان میں تقریباً ایک ماہ سے جاری جنگ کی توسیع کی نشاندہی کرتے ہیں، اور یہ ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب اسرائیل غزہ پر ایک سال سے زائد عرصے سے جنگ میں گولہ باری جاری رکھے ہوئے ہے۔

اسرائیل کی فوج نے کہا ہے کہ لاکھوں ڈالر کیش اور سونے پر مشتمل حزب اللہ سے منسلک مالی کمپنی القرد الحسن کی ملکیت کا ایک زیر زمین محفوظ چیمبر ان لگ بھگ تیس اہداف میں شامل تھا جن پر اتوار کی رات سے حملے کیے گئے ۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری نے کہا کہ چیمبر میں موجود رقم "حزب اللہ کے اسرائیل پر حملوں کی مالی معاونت کے لیے استعمال کی جا رہی تھی۔"

انہوں نے مزید کہا کہ ایک اور بنکر کے بارےمیں ، جسے ابھی نشانہ بنایا جانا باقی ہے اندازہ ہے کہ اس میں ، "کم از کم نصف ارب ڈالر کے نوٹ اور سونا" رکھا گیا ہے۔

فوج نے دعویٰ کیا کہ وہ پیر کی رات دار الحکومت بیروت کے جنوبی مضافات میں حزب اللہ کے مضبوط گڑھ سمیت ، جس پر حالیہ ہفتوں میں حملے کیے گئے تھے ،مزید حملے کرے گی

بیروت کے دورے کے موقع پر امریکی ایلچی آموس ہوچسٹین نے کہا کہ امریکہ، اسرائیل کا سب سے بڑا اتحادی اور اسلحہ فراہم کرنے والا، لبنان میں تنازعہ کو " جلد از جلد" ختم ہوتے دیکھنا چاہتا ہے۔

02:23

امریکی ایلچی کی بیروت میں اسرائیل اور لبنان سرحد پر لڑائی کے خاتمے کی کوشش 

امریکی ایلچی آموس ہاک اسٹین نے پیر کو بیروت میں اسرائیل اور لبنان کی سرحد پر لڑائی کے خاتمے کے بارے لبنانی رہنما سے بات چیت کی۔

ہاک اسٹین کا بیروت کا دورہ اس سفارتی کوشش کے حصہ ہے جس کے تحت امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن بھی غزہ میں جنگ بندی کی کوشش میں خطے کا دورہ کر رہے ہیں۔

امریکی ایلچی نے بتایا کہ ان کی لبنانی پارلیمان کے اسپیکر نبیح بیری سے تعمیری ملاقات رہی ۔

ہاک اسٹین لبنان کے حکومتی اور عسکری رہننماوں سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔ان کا کہنا ہے وہ ہر اس رہنما سے ملنے کو تیار ہیں جو لبنان کو "استحکام، سلامتی، اور اقتصادی خوشحالی" کی راہ پر ڈالنا چاہتا ہے۔

ہاک اسٹین نے رپورٹروں سے بات کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی سال 2006 کی قرارداد 1701 کاحوالہ دیا جس کے تحت حزب اللہ کو اپنے جنگجوؤں کو لتانی دریا کے شمال تک واپس لے جانا شامل ہے تاکہ اسرائیل لبنان سے اپنی فوجیں واپس بلا سکے۔

سفارت کار نے کہا کہ اس قرارداد پر عمل درآمد کی کوئی کوشش نہیں کی گئی اور یہ کہ دونوں فریقوں کی جانب سے سے اس پر عمل کرنے کا عزم ناکافی ہے۔

22:59 21.10.2024

شمالی غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں میں شدت،اسپتال فائرنگ کی زد میں

جبالیہ کے کمال ادوان اسپتال میں اسرائیلی فائرنگ سے زخمی ہونے والا ایک فلسطینی بچہ، فوٹو رائٹرز 21 اکتوبر 2024
جبالیہ کے کمال ادوان اسپتال میں اسرائیلی فائرنگ سے زخمی ہونے والا ایک فلسطینی بچہ، فوٹو رائٹرز 21 اکتوبر 2024

اسرائیلی فورسز نے شمالی غزہ کی پٹی میں پیر کےروز اسپتالوں او ر بے گھر افراد کی پناہ گاہوں کا محاصرہ کر لیا جب اس نے فلسطینی عسکریت پسندوں کے خلاف اپنی کارروائیوں میں اضافہ کردیا ہے ۔یہ بات شمالی غزہ میں رہائشیوں اور طبی عملے نے بتائی ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ فوجیوں نے مردوں کو گرفتار کر لیا اور خواتین کو جبالیہ کا تاریخی پناہ گزیں کیمپ چھوڑ دینے کا حکم دیا ۔ طبی عملے کے ارکان نے کہا کہ جبالیہ میں ایک گھر پر اسرائیل کے ایک حملے میں پانچ لوگ ہلاک اور متعدد دوسرے زخمی ہو گئے۔

فلسطینی پناہ گزینوں سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے یو این آر ڈبلیو اے نے کہا کہ اسرائیلی حکام انسانی ہمدردی کے مشنز کو فلسطینی محصور علاقے کے شمال میں ادویات اور خوراک سمیت اہم رسدیں پہنچانے سے روک رہے ہیں ۔

یو این آر ڈبلیو اے کے سربراہ فلپ لزارینی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا ،" جو لوگ بھاگنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ مارے جا رہے ہیں، ان کی لاشیں سڑک پر چھوڑ دی گئی ہیں۔"

اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ وہ جبالیہ کے علاقے میں "دہشت گردوں اور دہشت گردوں کے انفرا اسٹرکچر" کے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔

14:14 21.10.2024

تین لبنانی فوجیوں کی ہلاکت، اسرائیل نے معافی مانگ لی

اسرائیل نے جنوبی لبنان میں اس کی فورسز کی ایک کارروائی میں تین لبنانی فوجیوں کی ہلاکت پر معافی مانگ لی ہے۔

پیر کو یہ معافی ایسے موقع پر مانگی گئی ہے جب اسرائیلی فوج کی جنوبی لبنان میں بمباری جاری ہے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے اتوار کو ایک ٹرک کو نشانہ بنایا تھا جو اس علاقے میں داخل ہوا تھا جہاں قبل ازیں حزب اللہ کے ایک ٹرک کو تباہ کیا گیا تھا۔ حزب اللہ کے اس ٹرک میں راکٹ لانچر نصب تھا۔

اسرائیلی فوج کے مطابق اتوار کو جس ٹرک کو تباہ کیا گیا ہے اس کے حوالے سے فوجیوں کو علم نہیں تھا کہ یہ لبنان کی آرمی کا ٹرک ہے۔

اسرائیل کی فوج نے کہا ہے کہ وہ لبنان کی فوج کے خلاف کارروائی نہیں کر رہی ہے اور وہ گزشتہ روز بننے والے صورتِ حال پر معذرت خواہ ہے۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG