ایران کو اپنی بڑی غلطی کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا، نیتن یاہو
ایران نے منگل کی شام اسرائیل پر تقریباً 180 بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کیا ہے۔ اسرائیل کے وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے اپنے بیان میں کہا کہ ایران نے آج رات ایک بڑی غلطی کی ہے اور اسے اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم نے مزید کہا "ایرانی حکومت ہمارے دفاع کے عزم کو سمجھنے میں ناکام رہی ہے اور وہ اپنے دشمنوں سے بدلہ لینے کے ہمارے عزم کو بھی نہیں سمجھتی۔"
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق اقوامِ متحدہ کے لیے اسرائیلی سفیر نے ایک الگ بیان میں کہا ہے کہ ایران اپنے اقدامات کا خمیازہ جلد بھگتے گا اور وہ جواب اس کے لیے بہت تکلیف دہ ہوگا۔
دوسری جانب ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایران کی جانب سے میزائل حملے، اسرائیل کی جارحیت کے خلاف پرعزم ردعمل تھا۔
انہوں نے کہا کہ "ایران اور خطے کے لیے امن اور سلامتی" کے مقصد کے ساتھ ایران کے "جائز حقوق" کی بنیاد پر، اسرائیل کو "ایرانی مفادات اور شہریوں کے دفاع میں" فیصلہ کن جواب دیا گیا۔
نیتن یاہو کو مخاطب کرتے ہوئے پزشکیان نے کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم کو یہ جان لینا چاہیے کہ "ایران جنگ کا خواہاں نہیں ہے لیکن کسی بھی خطرے کے خلاف مضبوطی سے کھڑا رہے گا۔"
تل ابیب میں فائرنگ اور چاقو حملے میں کم از کم 6 افراد ہلاک، اسرائیلی پولیس
اسرائیلی پولیس نے بتایا کہ منگل کو تل ابیب کے علاقے میں فائرنگ اور چاقو سے وار کے مشتبہ دہشت گرد حملے میں کم از کم 6 افراد ہلاک اور 9 زخمی ہو گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ دو "دہشت گردوں" نے تل ابیب ریلوے اسٹیشن پر قتل و غارت کا سلسلہ شروع کیا اور وہ اس وقت تک پیدل چلتے رہے جب تک شہریوں اور انسپکٹرز نے اپنے ذاتی پستولوں کا استعمال کرتے ہوئے انہیں ہلاک نہیں کردیا۔
صحافی یکم اکتوبر 2024 کو تل ابیب کے جنوب میں جافا میں یروشلم بلیوارڈ کے ساتھ النزہ مسجد کے باہر فائرنگ کے حملے کے مقام پر اسرائیلی پولیس اور سرحدی محافظوں کے ساتھ جمع ہیں۔
یہ حملہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر میزائل داغے جانے سے چند منٹ قبل ہوا تھا۔
ٹی وی فوٹیج میں دو مسلح افراد کو ٹرین اسٹیشن پر اترتے ہوئے اور فائرنگ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
جنوبی تل ابیب کے جافا محلے کی آبادی ملی جلی ہے جہاں مسلمان اور یہودی دونوں آباد ہیں۔
اسرائیلی زمینی افواج کی جنوبی لبنان میں کارروائی
اسرائیلی فوج نے منگل کو کہا ہے کہ اس کے زمینی دستوں نے جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے خلاف کارروائی کی ہے۔
ایک ہفتے کے فضائی حملوں کے بعد، جن میں سینکڑوں افراد ہلاک ہو گئے تھے، اسرائیل نے کشیدگی میں کمی لانے کے مطالبات کے باوجود لبنان میں کارروائی کے لیے اپنی مزید فورسز کو متحرک کر دیا ہے۔
اسرائیل کی اس فوجی کارروائی کا دائرہ کار فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا۔ تاہم لبنان میں اقوام متحدہ کے امن مشن نے کہا ہے کہ یہ کارروائی زمینی یلغار جیسی نہیں ہے اور حزب اللہ نے اپنے کسی بھی فوجی دستے کی جانب سے سرحد عبور کیے جانے سے انکار کیا ہے۔
منگل کو ایران نے اسرائیل پر میزائل حملہ کیا تھا اور اسرائیلی فوج کے ترجمان رئیر ایڈمرل ڈینیل ہگاری نے کہاکہ ملک کا فضائی دفاعی نظام مکمل طور پر آپریشنل ہے اور خطرے کو شناخت کر کے اسے روک رہا ہے۔
ایران کے سرکاری ٹی وی نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل پر حملے میں ایران نے پہلی مرتبہ اپنا ہائپر سونک میزائل ’فتح‘ استعمال کیاہے۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق، امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے امریکی فوج کو حکم دیا تھا کہ ایران کے حملوں کے خلاف اسرائیل کی مدد کی جائے اور ایران کی طرف سے میزائلوں کو مار گرایا جائے۔