رسائی کے لنکس

نیویارک میں حادثے میں 20 افراد کی ہلاکت پر لیموزین کمپنی کے مالک پر فردِ جرم عائد


نعمان حسین۔ فوٹو اے پی
نعمان حسین۔ فوٹو اے پی

نیویارک کے دیہی علاقے میں لیموزین کے حادثے میں 20 افراد کی ہلاکت کے مقدمے میں لیموزین سروس کے مالک کو دوسرے درجے کے قتل(Second Degree Manslaughter) کا مجرم قرار دے دیا گیا۔

جیوری نے بدھ کے روز نعمان حسین کو 2018 میں ہونے والے حادثے میں مجرم ٹھہرا دیا۔ تقریباً دو عشروں میں امریکہ میں سڑک پر ہونے والے حادثات میں یہ مہلک ترین تھا۔

نعمان پریسٹیج لیموزین سروس کے مالک ہیں جس کی لیموزین کو سالگرہ کی ایک تقریب میں شریک لوگوں نے کرایے پر لیا تھا۔ گاڑی مہمانوں سے کھچا کھچ بھری ہوئی تھی کہ البنی، نیویارک کے نواحی دیہی علاقے میں اچانک بریک فیل ہو جانے کی وجہ سےوہ پہلے سے کھڑی ہوئی ایک کار اور پھر درختوں سے ٹکرا گئی جس سے ڈرائیور سمیت اس میں سوار 17 مسافر اور دو راہ گیر ہلاک ہو گئے۔

پراسیکیوٹرز کا کہنا تھا کہ نعمان نے جان بوجھ کر گاڑی کی معمول کی وہ انسپیکشن نہیں کروائی تھی جو ریاست کے قوانین کے مطابق ایک خاص مدت کے بعد کروانا لازمی ہے۔ اگر وہ گاڑی کا معائنہ کرواتے تو اس کی بریکوں کا نقص سامنے آ جاتا اور حادثہ ہونے سے بچ سکتا تھا۔

وکیلِ دفاع لی کنڈلن کا کہنا تھا کہ گاڑی مرمت کے لیے گئی تھی مگر مرمت کرنے والوں نے صحیح صورتِ حال نہیں بتائی۔ تاہم ورکشاپ پر فردِجرم عائد نہیں کی گئی ، ورکشاپ کا کہنا ہے کہ اس میں ان کا کوئی قصور نہیں تھا۔

فیصلہ سناتے ہی نعمان حسین کو حراست میں لے لیا گیا۔ ہلاک ہونے والوں کے لواحقین بھی فیصلے کے وقت موجود تھے۔

ان میں سے بعض کا کہنا تھا کہ ساڑھے چار سال سے جاری اس مقدمے میں انہیں کسی فیصلے کی امید کم نظر آ رہی تھی۔ اور یہ کہ اگرچہ کسی کی زندگی تباہ ہونے پر وہ خوشی کا اظہار نہیں کریں گے تاہم جس نے کوئی جرم کیا ہے اسے اس کی سزا ملنی چاہیے۔

(اس رپورٹ کی کچھ تفصیلات ایسوسی ایٹڈ پریس سے لی گئیں ہیں)

XS
SM
MD
LG