لیبیا میں حکام نے بتایا ہے کہ بحیرہ روم میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے کم از کم 97 افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔
حکام کے مطابق یہ افراد سمندر کے راستے یورپ جانا چاہتے تھے۔
لیبیا کے ساحلی محافظ فورس کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ جیسے ہی اُنھیں کشتی ڈوبنے کی اطلاع ملی تو ساحلی محافظوں نے موقع پر پہنچ کر 23 تارکین وطن کو بچا لیا۔
ترجمان ایوب قاسم نے کہا ہے کہ ’کوسٹ گارڈ‘ کے لوگ اُس مقام تک پہنچے تو افریقی تارکین وطن سے بھری کشتی مکمل طور پر ٹوٹ چکی تھی۔
اُنھوں نے کہا کہ جن افراد کو زندہ بچایا گیا وہ کشتی کے تیرتے ہوئے مختلف حصوں کے ساتھ لٹک رہے تھے جب کہ دیگر ’’شاید ہلاک‘‘ ہو چکے ہیں۔
ترجمان کے بقول جن افراد کو زندہ بچایا گیا وہ تمام مرد تھے۔
سمندری راستوں کے ذریعے یورپ تک پہنچنے کے لیے تارکین وطن لیبیا کی آبی حدود سے گزرتے ہیں۔
انسانی اسمگلنگ میں ملوث عناصر بحیرہ روم میں خطرناک سمندری راستوں کے لیے عموماً خستہ حال کشتیاں استعمال کرتے ہیں جو مہلک حادثات کا سبب بنتی ہیں۔
انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن ’’آئی او ایم‘‘ کی رپورٹس کے مطابق نو اپریل تک بحیرہ روم میں 664 تارکین وطن ڈوب کر ہلاک ہو چکے ہیں۔