اسلام آباد —
لیبیا کے باغیوں کے قبضے سے بازیاب کروائے گئے ’’مارننگ گلوری‘‘ نامی بحری جہاز کے پاکستانی کپتان سمیت عملے کے پانچ اراکین ہفتہ کو وطن واپس پہنچ گئے۔
کپتان نعمان بیگ نے لاہور کے ائیرپورٹ پر صحافیوں سے گفتگو میں بتایا کہ ان کا ایک اور ہم وطن ساتھی ابھی بھی لیبیا میں ہے۔ عملے کے دیگر چار ارکان ہفتہ کو کراچی پہنچے۔
مذکورہ جہاز کو گزشتہ ماہ کے وسط میں لیبیا کے مشرقی صوبے کے باغیوں نے اغوا کر لیا تھا۔ اس پر دو لاکھ 34 ہزار بیرل خام تیل لدا ہوا تھا جس کی مالیت دو کروڑ چالیس لاکھ ڈالر بتائی جاتی ہے۔
لیبیا کی حکومت نے باغیوں کو روکنے کی کوشش کی تھی لیکن جہاز کے بین الاقوامی سمندری حدود میں جانے کے بعد انہوں نے امریکہ اور یورپی ممالک سے مدد طلب کی۔
جس پر امریکی بحریہ نے کارروائی کرتے ہوئے قبرص کے ایک جزیرے کے نزدیک جہاز کو باغیوں کے قبضہ چھڑایا۔
لیبیا کے مشرقی صوبے سے تعلق رکھنے والے جنگجوؤں نے علاقے کی ایک بندرگاہ پر قبضہ بھی کر رکھا ہے جسے لیبیائی حکام ختم کرانے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔
کپتان نعمان بیگ نے لاہور کے ائیرپورٹ پر صحافیوں سے گفتگو میں بتایا کہ ان کا ایک اور ہم وطن ساتھی ابھی بھی لیبیا میں ہے۔ عملے کے دیگر چار ارکان ہفتہ کو کراچی پہنچے۔
مذکورہ جہاز کو گزشتہ ماہ کے وسط میں لیبیا کے مشرقی صوبے کے باغیوں نے اغوا کر لیا تھا۔ اس پر دو لاکھ 34 ہزار بیرل خام تیل لدا ہوا تھا جس کی مالیت دو کروڑ چالیس لاکھ ڈالر بتائی جاتی ہے۔
لیبیا کی حکومت نے باغیوں کو روکنے کی کوشش کی تھی لیکن جہاز کے بین الاقوامی سمندری حدود میں جانے کے بعد انہوں نے امریکہ اور یورپی ممالک سے مدد طلب کی۔
جس پر امریکی بحریہ نے کارروائی کرتے ہوئے قبرص کے ایک جزیرے کے نزدیک جہاز کو باغیوں کے قبضہ چھڑایا۔
لیبیا کے مشرقی صوبے سے تعلق رکھنے والے جنگجوؤں نے علاقے کی ایک بندرگاہ پر قبضہ بھی کر رکھا ہے جسے لیبیائی حکام ختم کرانے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔