باقرخانی لاہور کے اکثر باشندوں کے ناشتے کا لازمی جز ہے۔ البتہ پرت دار اور خستہ کراری باقر خانی کھانے میں جتنی لذیذ ہوتی ہے، اسے بنانا اُتنا ہی مُشکل ہے۔ باقر خانی کو پکانے کے لیے کتنے مرحلوں سے گزرنا پڑتا ہے، ملاحظہ کیجیے:
لاہور کی مشہور 11 تہوں والی باقر خانی

5
پیڑے بنانے سے قبل میدے کی 11 پرتیں ایک دوسرے کے اوپر رکھی جاتی ہیں جس کے بعد انہیں لمبی لمبی پٹیوں کی شکل میں کاٹا جاتا ہے۔

6
میدے کی پٹیاں کاٹ کر پیڑے بنانے کے لیے چوکور نشان لگائے جاتے ہیں تاکہ تمام باقر خانیاں یکساں سائز کی ہوں۔

7
پیڑوں کو 11، 11 پرتوں کی شکل میں رکھ کر کاٹنے کا عمل شروع ہوتا ہے۔

8
پیڑے کو پھیلا کر گول شکل دی جاتی ہے اور خوب صورتی کے لیے درمیان میں ایک سوراخ کر دیا جاتا ہے۔