باقرخانی لاہور کے اکثر باشندوں کے ناشتے کا لازمی جز ہے۔ البتہ پرت دار اور خستہ کراری باقر خانی کھانے میں جتنی لذیذ ہوتی ہے، اسے بنانا اُتنا ہی مُشکل ہے۔ باقر خانی کو پکانے کے لیے کتنے مرحلوں سے گزرنا پڑتا ہے، ملاحظہ کیجیے:
لاہور کی مشہور 11 تہوں والی باقر خانی

1
باقر خانی بنانا مشکل اس لیے ہے کہ صبح کے ناشتے کی تیاری رات کے آدھے پہر سے ہی شروع کرنا پڑتی ہے۔

2
نصف شب کو جب تندوروں پر روٹیاں پکنا بند ہو جاتی ہیں، تو تندور کو ٹھنڈا کرنے کے لیے چھوڑ دیا جاتا ہے۔ یہیں سے دراصل باقر خانی کی تیاری کا آغاز ہوتا ہے۔

3
میدے کو گھی، دودھ اور نمک والے پانی سے اچھی طرح گوندھا جاتا ہے جس کے بعد اسے چار گھنٹے کے لیے چھوڑ دیا جاتا ہے۔

4
اس کے بعد پیڑے بنانے کا عمل شروع ہوتا ہے۔ ایک پیڑے سے بننے والی پرت پر گھی لگایا جاتا ہے اور پرت در پرت گھی لگانے کا سلسلہ 11 تہوں تک جاری رہتا ہے۔