رسائی کے لنکس

دہشت گردوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی جاری ہے: خواجہ آصف


پاکستانی ذرائع کے مطابق، ’’خواجہ آصف نے امریکی وزیر خارجہ کو بتایا کہ امریکی انتظامیہ کی جانب سے جنوبی ایشیا کے بارے میں اعلان کردہ پالیسی میں دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں پاکستان کی جانب سے سرانجام دیے گئے نمایاں کام کو مناسب طور پر تسلیم نہیں کیا گیا‘‘

پاکستانی وزیر خارجہ خواجہ آصف، جنھوں نے بدھ کو واشنگٹن میں امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن سے ملاقات کی، کہا ہے کہ ’’اس موقع پر پاکستان اور امریکہ نے افغانستان اور خطے میں امن و استحکام کی مشترکہ اور یکساں خواہش کا اظہار کیا‘‘۔

بعدازاں، پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ ’’خواجہ آصف نے نشاندہی کی کہ پاکستان نے امریکہ کے ساتھ وسیع جہتی تعلقات کو فروغ دینے کی خواہش کا اظہار کیا، جس کی بنیادیں سات عشروں پر محیط طویل تاریخ اور کامیاب تعاون پر رکھی جانی چاہیئے‘‘۔

خواجہ آصف نے اس بات کی جانب توجہ دلائی کہ ’’پاکستان دہشت گردی کے خلاف لڑائی جیت رہا ہے‘‘۔ بقول اُن کے، ’’دیگر ملکوں کے مقابلے میں پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں خاصی کمی آئی ہے، جس کا معیشت اور کاروباری سرگرمی پر خوش آئند اثر پڑا ہے‘‘۔

اُنھوں نے کہا کہ ’’یہ اس بنا پر ممکن ہوا ہے کہ پاکستان نے تمام دہشت گرد اور شدت پسند گروپوں کے خلاف عدم برداشت اور بلاامتیاز کارروائی جاری رکھی ہوئی ہے‘‘۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’خواجہ آصف نے امریکی وزیر خارجہ کو بتایا کہ امریکی انتظامیہ کی جانب سے جنوبی ایشیا کے بارے میں اعلان کردہ پالیسی میں دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں پاکستان کی جانب سے سرانجام دیے گئے نمایاں کام کو مناسب طور پر تسلیم نہیں کیا گیا‘‘۔

اُنھوں نے مزید کہا کہ ’’پاکستان نے جانی اور مادی طور پر بھاری قیمت ادا کرنے کے علاوہ، ایک مدت سے افغانستان میں جاری عدم استحکام کے نتیجے میں بحیثیتِ اعتدال پسند ملک، پاکستان کے ثقافتی اقدار کو نقصان پہنچا ہے‘‘۔

خواجہ آصف نے افغان قیادت اور افغان سرپرستی والا سیاسی انداز اپنانے کی ضرورت کو اجاگر کرنے پر مبنی پاکستانی مؤقف کا اعادہ کیا، تاکہ افغانستان میں امن اور استحکام حاصل کیا جاسکے۔

بیان کے مطابق، اُنھوں نے ’’افغانستان کے اندر موجود بغیر حاکمیت والے علاقوں کے بارے میں پاکستان کی تشویش سے آگاہ کیا‘‘، جہاں سے، بقول اُن کے، ’’پاکستان کے خلاف منصوبہ بندی اور کارروائیاں کی جا رہی ہیں‘‘۔

بیان کے مطابق، ’’محکمہٴ خارجہ میں ہونے والی اس ملاقات میں دوطرفہ دلچسپی کے باہمی اور علاقائی امور پر وسیع البنیاد معاملات پر تبادلہٴ خیال کیا گیا‘‘۔

XS
SM
MD
LG