رسائی کے لنکس

گستاخانہ فلم کے خلاف بھارتی کشمیر میں مظاہرے


احتجاجی مظاہرین کی طرف سے پتلے بھی نذر آتش کیے گئے
احتجاجی مظاہرین کی طرف سے پتلے بھی نذر آتش کیے گئے

پولیس نے اہم علیحدگی پسند کشمیری رہنماؤں کو ان کے گھروں میں نظر بند کر رکھا ہے تاکہ وہ گستانہ فلم کے خلاف احتجای مظاہروں میں شامل ہو کر ان کی قیادت نا کرسکیں۔

بھارت کے زیرانتظام کشمیر میں اسلام مخالف فلم کے خلاف منگل کو احتجاجی مظاہرے کیے گئے جس سے وادی میں معمولات زندگی معطل ہو کر رہ گئے۔

مظاہریں نے امریکہ، اسرائیل اور گستانہ فلم بنانے والوں کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔

پولیس نے اہم علیحدگی پسند کشمیری رہنماؤں کو ان کے گھروں میں نظر بند کر رکھا ہے تاکہ وہ گستانہ فلم کے خلاف احتجای مظاہروں میں شامل ہو کر ان کی قیادت نا کرسکیں۔

بھارتی کشمیر میں سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور ہزاروں پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں گشت کر رہے ہیں جب کہ اہم تنصیبات کی حفاظت کے لیے بڑی تعداد میں نفری تعینات کی گئی ہے۔

امریکی ریاست کیلی فورنیا میں بننے والی اس متنازع فلم کے مناظر گزشتہ ہفتے ’یو ٹیوب‘ پر جاری ہونے کے بعد سے مسلمان ملکوں میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جِن میں امریکی اور یورپی ملکوں کے سفارت خانوں پر حملے کیے گئے ہیں۔

لیبیا میں احتجاجی مظاہرین کے حملے میں امریکی سفیر سفارتی عملے کے تین عہدیداروں سمیت ہلاک ہو گئے تھے۔
  • 16x9 Image

    یوسف جمیل

    یوسف جمیل 2002 میں وائس آف امریکہ سے وابستہ ہونے سے قبل بھارت میں بی بی سی اور کئی دوسرے بین الاقوامی میڈیا اداروں کے نامہ نگار کی حیثیت سے کام کر چکے ہیں۔ انہیں ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں اب تک تقریباً 20 مقامی، قومی اور بین الاقوامی ایوارڈز سے نوازا جاچکا ہے جن میں کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کی طرف سے 1996 میں دیا گیا انٹرنیشنل پریس فریڈم ایوارڈ بھی شامل ہے۔

XS
SM
MD
LG