رسائی کے لنکس

کشمیر رابطہ گروپ کی یادداشت منظور، کسی عملی قدم کا اعلان نہیں کیا گیا


کشمیر رابطہ گروپ کی یادداشت منظور، کسی عملی قدم کا اعلان نہیں کیا گیا
کشمیر رابطہ گروپ کی یادداشت منظور، کسی عملی قدم کا اعلان نہیں کیا گیا

جمعےکو نیو یارک میں اقوام متحدہ کے صدردفتر میں آرگنائزیشن آف اسلامک کانفرنس کے وزرائےخارجہ کے اجلاس میں کشمیر رابطہ گروپ کی یادداشت متفقہ طور پر منظور کی لی گئی، البتہ کسی عملی قدم کا اعلان نہیں کیا گیا۔

گزشتہ بدھ کو 57 مسلم ممالک کی تنظیم او آئی سی کے کشمیر رابطہ گروپ نے اقوام متحدہ میں ایک میٹنگ میں کشمیر کے موجودہ حالات پر ایک یادداشت پیش کی تھی جسے جمعے کو او آئی سی کے وزراء خارجہ کے اجلاس میں پیش کیا گیا تھا۔ اِس یادداشت میں کشمیر کے مسئلے کو اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے تحت حل کرنے پر زور دیا گیا ہے۔

اِس کے علاوہ بھارت سے یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے، کشمیر میں لاگو فوجی قوانین ختم کیے جائیں، مظاہرین کو اپنے جذبات کے اظہار کی آزادی دی جائے اور کشمیر پر او آئی سی کے مقرر کردہ ایلچی کو بھارت کے زیر ِانظانم کشمیر کا دورہ کرنے کی اجازت دی جائے۔

جمعے کے اجلاس میں تنظیم کے ستاون رکن ممالک کے وزرائے خارجہ اور اقوام ِمتحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل کے علاوہ کشمیر، بوسنیا اور سائپرس کے نمائندوں نےمبصر کے طور پر شرکت کی۔

اجلاس میں کشمیر اور فلسطین سمیت پانچ رابطہ گروپس کی قراردادیں متفقہ طور پر منظور کی گئیں۔ یہ یادداشتیں اب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے پاس بھیجی جائیں گی۔

XS
SM
MD
LG