رسائی کے لنکس

کراچی میں ٹارگٹ کلنگ جاری، 6 ماہ میں 420 افراد ہلاک


کراچی میں ٹارگٹ کلنگ جاری، 6 ماہ میں 420 افراد ہلاک
کراچی میں ٹارگٹ کلنگ جاری، 6 ماہ میں 420 افراد ہلاک

کراچی میں گزشتہ تین دنوں سے ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ ٹارگٹ کلنگ کے چوتھے روز یعنی جمعہ کوآٹھ افراد ہلاک ہوئے۔ گزشتہ رات صدر میں واقع ایمپریس مارکیٹ کے قریب دو سیاسی جماعتوں کے حامیوں میں تصادم ہوگیا جس میں دونوں طرف سے رات بھرشدید فائرنگ ہوتی رہی۔ فائرنگ کے نتیجے میں دوافراد ہلاک جبکہ پتھراوٴ سے دو فائرفائٹر زخمی ہوگئے۔ مسلح افراد نے ایک گودام میں آگ لگادی جبکہ فائر اسٹیشن پربھی حملہ کردیا۔ ان واقعات کے بعد صدر اور لائنز ایریا میں کشیدگی پھیل گئی۔

ادھرشہر کے مختلف علاقوں سے بوری بند لاشیں بھی ملیں۔ پی آئی ئی بی کالونی ، شفیق موڑ اور ڈیفنس میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے مجموعی طور پر تین افراد ہلاک ہوئے ۔

ساڑھے پانچ ماہ کے اعداد وشمار

کراچی میں گزشتہ کئی ماہ سے پیش آنے والے ٹارگٹ کلنگ کے واقعات خوفناک صورت اختیار کرگئے ہیں۔ پچھلے 12 ماہ میں بہت کم دن ایسے گزرے جب ٹارگٹ کلنگ کا کوئی بھی واقعہ پیش نہ آیا ہو۔ان واقعات کے نتیجے میں اب تک سینکڑوں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

ادارہ حقوق انسانی اور پاکستان کے مطبوعہ ذرائع ابلاغ کی مدد سے اکھٹا کئے گئے اعداداو شمار کے مطابق جنوری 2011ء سے 16جون 2011ء تک یعنی ساڑھے پانچ ماہ میں 420افراد لقمہ اجل بنے۔ جنوری میں 73افراد ، فروری میں30، مارچ میں 157، اپریل میں 60، مئی میں19جبکہ جون کے ابتدائی 16 دنوں میں اکیاسی افراد ہلاک ہوئے۔

اس لحاظ سے مارچ کا مہینہ کراچی کے عوام پر قیامت بن کر ٹوٹا جس میں 157 قیمتی جانیں ضائع ہوئیں جبکہ مئی میں سب سے کم 19انسانی جانوں کا ذیاں ہوا۔ ہلاک ہونے والوں میں سیاسی و مذہبی جماعتوں کے علاوہ عام شہریوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہے ۔

رواں ماہ کی بات کریں تو جمعرات 16 جون کو 8 افراد کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیاجبکہ گزشتہ روز 16 ، چودہ تاریخ کو 13اور 6 و سات تاریخ کو دس دس افراد ہلاک ہوئے۔

XS
SM
MD
LG