رسائی کے لنکس

نیتن یاہو واضح اکثریت سے کامیاب، ٹرمپ کی مبارک باد


اسرائیلی وزیر اعظم بینجامن نیتن یاہو پانچویں بار وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے کی پوزیشن میں آ چکے ہیں، جب اُن کے اہم مدِ مقابل، بینی گانتز نے شکست تسلیم کر لی۔ ملکی انتخابات میں یہ کانٹے کا مقابلہ تھا۔

سارے ووٹوں کی گنتی مکمل ہو چکی ہے اور نیتن یاہو کی قدامت پسند لکڈ پارٹی کو واضح اکثریت، جب کہ گانتز کی متوسط پارٹی اور وائٹ پارٹی دونوں نے مل کر 35 نشستیں حاصل کی ہیں۔

تاہم، لکڈ اور اس کے دائیں بازو والے اتحادی ساتھیوں نے پیش گوئی کی ہے کہ 120 نشستوں کے پارلیمان میں وہ مجموعی طور پر 65 سیٹیں حاصل کرلیں گے۔ اور یوں، صدر ریون ریولین نیتن یاہو کو پھر سے حکومت تشکیل دینے کے دعوت دیں گے۔

ایسے میں جب بدھ کی رات گئے اسرائیلی فوجیوں کے ووٹوں کی گنتی کی جا رہی تھی، گانتز کو، جو سابق فوجی سربراہ ہیں، توقع تھی کہ ان کا اتحاد اب بھی جیت جائے گا۔ لیکن، اُنھوں نے کہا کہ ’’ہم عوام کے فیصلے کی عزت کرتے ہیں‘‘۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹوئیٹ میں کہا ہے کہ اُن کی نیتن یاہو سے بات ہوئی ہے جس میں اُنھوں نے اُنھیں ’’سخت مقابلے کے بعد بہت بڑی کامیابی پر مبارکباد دی ہے۔ امریکہ ان کے ساتھ اور اسرائیل کے سارے عوام کے ساتھ کھڑا ہے‘‘۔

اسرائیلی ذرائع ابلاغ میں نیتن یاہو کی کامیابی سے متعلق شائع ہونے والی ایک تصویر میں ایک شخص نے ٹرمپ کے نام کا ایک ’پوسٹر‘ آویزاں کیا ہوا ہے۔

اس سے قبل، نیتن یاہو نے لکڈ پارٹی کے اپنے حامیوں کو بتایا کہ ہمیں ’’شاندار کامیابی ملی ہے‘‘۔

اُنھوں نے کہا کہ حکومت تشکیل دینے کے لیے ان کا اتحاد دائیں بازو کی ایک جماعت سے ہوگا۔

اُنھوں نے اِس بات کا عہد کیا کہ وہ ’’سب کے وزیر اعظم‘‘ ہوں گے۔

XS
SM
MD
LG