رسائی کے لنکس

 لبنان پر اسرائیل کے فضائی حملوں میں دس شہری ہلاک، حزب اللہ کی جوابی کارروائی 


 جنوبی لبنان میں اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے جلال محسن کے جنازے میں شریک سوگوار، فوٹو اے پی ، 15 فروری 2024
جنوبی لبنان میں اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے جلال محسن کے جنازے میں شریک سوگوار، فوٹو اے پی ، 15 فروری 2024

حزب اللہ نے جمعرات کو کہا ہے کہ اس نے جنوبی لبنان میں اسرائیل کے حملوں میں اپنے دس شہریوں کی ہلاکت کے جواب میں ابتدائی کارروائی کرتے ہوئے شمالی اسرائیل پر درجنوں راکٹ داغے ہیں۔ اقوام متحدہ نے غزہ میں اسرائیل کی کارروائی شروع ہونے کے بعد سے اسرائیل اور لبنان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کو خطرناک قرار دیا ہے اور زور دیا ہے کہ اسے روکا جائے۔

اس سے قبل لبنان کے سرکاری میڈیا نے کہا تھا کہ لبنان میں اسرائیل کے دو فضائی حملوں میں عام شہریوں کی اموات کی تعداد بڑھ کر دس ہو گئی ہے۔ جب کہ گزشتہ روز کا حملہ چار ماہ سے زیادہ عرصے کی سرحد پار جھڑپوں میں ہلاکت خیزی میں سنگین تھا۔

اسرائیل کی فوج نے کہا کہ اس کی کارروائی میں عسکریت پسند گروپ حزب اللہ کی ایلیٹ رضوان فورس کے ایک سینئیر کمانڈر علی دبس ہلاک ہوئے ہیں جو اسرائیلی فوج کے مطابق گزشتہ سال اسرائیل کے اندر ایک حملے میں اہم کردار تھے، اور اسرائیل پر گزشتہ چار ماہ میں ہونے والے حملوں کی کمان بھی کر چکے تھے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ علی دبس کو بدھ کے روز لبنان کے جنوبی شہر نباتیہ میں ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور حزب اللہ کے ایک اور کارکن کے ساتھ کارروائی میں ہلاک کیا تھا۔

جنوبی لبنان میں ایک اسرائیلی حملے کے بعد تباہی کا ایک منظر، فوٹو اے ایف پی ، 15 فروری 2024
جنوبی لبنان میں ایک اسرائیلی حملے کے بعد تباہی کا ایک منظر، فوٹو اے ایف پی ، 15 فروری 2024

حزب اللہ نے تصدیق کی کہ ایک کمانڈر سمیت اس کے تین جنگجو ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس نے بدھ کے حملوں کے خلاف جوابی کارروائی کا دعویٰ کیا اور جمعرات کی شام حزب اللہ نے کہا کہ اس نے ابتدائی جوابی کارروائی کی ہے اور شمالی اسرائیل کے قصبے کریات شیمونا پر متعدد راکٹ داغے ہیں۔

اسرائیلی قصبے سے کسی کے ہلاک یا زخمی ہونے کی فوری طور پر کوئی اطلاع نہیں ملی جہاں بیشتر رہائشی ان ہزاروں افراد میں شامل ہو چکے ہیں جو اکتوبر میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے علاقہ چھوڑ کر فرار ہو گئے ہیں۔

جمعرات کو جنوبی لبنان میں مزید اسرائیلی حملوں کی رپورٹس ملیں اور لبنان کے نگران وزیر اعظم نجیب میقاتی نے حملوں میں اضافے کی مذمت کی۔

میقاتی کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا،” ایک ایسے وقت میں جب ہم امن پر زور دے رہے ہیں اور تمام فریقوں سے صورت حال کو مزید خراب نہ کرنے کی اپیل کر رہے ہیں، ہم دشمن کو اپنی جارحیت بڑھاتے ہوئے پاتے ہیں۔”

اسرائیلی فوج نے کہا کہ جمعرات کے حملوں میں حزب اللہ کے انفرا اسٹرکچر اور لانچ پوسٹس کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ لبنان کے سرکاری خبر رساں ادارے، نیشنل نیوز ایجنسی یا این این اے کے مطابق اسرائیل کی ایئر فورس نے سرحدی قصبوں، لبونہ، وادی سلوقی،مجدال سلم اور ہولا کے نزدیک حملے کیے۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر کے ترجمان اوی ہیمان نے کہا کہ اسرائیلی فوج حزب اللہ کے باقاعدہ حملوں کا جواب مسلسل دیتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ، حزب اللہ کو ہمارا پیغام ہمیشہ سے یہ تھا اور رہے گا کہ ہمیں نہ آزمائیں۔

لبنان اسرائیل سرحد پر تعینات اقوام متحدہ کی امن فورس نے، جو یو این آئی ایف آئی ایل کے طور پر معروف ہے، تازہ ترین جھڑپ پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور تمام شامل فریقوں پر زور دیا ہے کہ وہ صورت حال کو مزید بگڑنے سے روکنے کے لیے لڑائیوں کو روکیں۔

این این اے نے کہا کہ، نباتیہ میں کیے گئے حملے میں ایک عمارت کا ایک حصہ منہدم ہو گیا جب کہ ایک ہی خاندان کے سات افراد ہلاک ہو گئے جن میں ایک بچہ شامل تھا۔ ایک لڑکا جس کے بارے میں ابتدا میں رپورٹ دی گئی تھی کہ لاپتہ ہے، وہ ملبے کے نیچے سے ملا۔ اس سے قبل کی رپورٹوں میں کہا گیا تھا کہ چار لوگ ہلاک ہوئے تھے۔

حزب اللہ کے سینئر عہدے دار شیخ نبیل کاؤک نے جمعرات کو جنوبی لبنان میں ایک تقریب میں کہا کہ عسکریت پسند گروپ جنگ کے پھیلنے کے امکان کے لیے تیار ہے۔

اس رپورٹ کا مواد اے پی سے لیا گیا ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG