رسائی کے لنکس

بلنکن کا دورۂ سعودی عرب : اسرائیل سعودی تعلقات ایجنڈے پر سرِ فہرست


امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن
امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن

ویب ڈیسک ۔امریکہ کے وزیر خارجہ انٹنی بلنکن منگل سے سعودی عرب کے دورے پر ہیں۔دورے کا مقصد سلامتی اور اقتصادی امور پر تبادلہ خیال کرنا ہے ۔

بلنکن نے دورے کے آغاز سے قبل پیر کو کہا کہ امریکہ کے لئے ’’اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے ہی میں قومی سلامتی کا حقیقی مفاد ہے۔‘‘امریکہ نے سابق امریکی صدر جمی کارٹر کی انتظامیہ کے دور سے اسرائیل اور متعدد عرب ممالک کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے کام کیا ہے جن میں مصر، بحرین، مراکش اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں ۔

بلنکن نے اسرائیل نواز لابی آئیپیک( AIPAC)کے ایک اجلاس میں بتایا کہ ان کے دورہ سعودی عرب میں اسرائیل۔ سعودی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے کام کرنا بھی شامل ہے۔وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ’ہمیں یقین ہے کہ ہم ایسا کر سکتے ہیں اور ہمیں اس معاملے پر پیش رفت کے لئے لازمی کردار ادا کرنا چاہیے۔اب ہمیں کوئی شبہ نہیں کہ اسے جلد اور آسانی سے ممکن بنایا جا سکتا ہے۔‘‘

امریکہ کے محکمہ خارجہ نے کہا کہ وزیر خارجہ بلنکن کے پروگرام میں بدھ کے روز خلیج تعاون کونسل کے ساتھ وزارتی سطح کی ایک میٹنگ بھی شامل ہے جس میں ’’سیکیورٹی، استحکام، کشیدگی میں کمی، علاقائی یک جہتی ، اور مشرقِ وسطیٰ میں اقتصادی مواقع‘‘ کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

وزیر خارجہ انٹنی بلنکن اور ان کے سعودی ہم منصب فیصل بن فرحان اسلامک اسٹیٹ گروپ یا داعش کے خلاف بر سر پیکارا80 ممالک پر مبنی مضبوط اتحاد کے ایک اجلاس کی جمعرات کومشترکہ میزبانی بھی کریں گے -وزیر خارجہ کے تین روزہ دورے کے دوران سوڈان اور یمن میں تنازعات کو ختم کرنے کی کوششوں، داعش یا اسلامک اسٹیٹ گروپ کے خلاف مشترکہ جنگ اور اسرائیل کے ساتھ عرب دنیا کے تعلقات پر بھی توجہ دی جائے گی۔

ان کا یہ دورہ ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب مشرق وسطیٰ میں مختلف ممالک کے درمیان اتحاد کی صورت تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے۔

ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی چین کی ثالثی سے ممکن ہوئی اور پھر ایک اور اہم تبدیلی میں دیکھا گیا کہ شام کے رہنما بشار الاسد کو بارہ سالہ خانہ جنگی کے آغاز کے بعد پہلی بار عرب لیگ میں واپس شامل کیاگیا ۔ ان کی حکومت کو روس اور ایران کی حمایت حاصل ہے۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کے حوالے سے کس نوعیت کی پیش رفت ممکن ہوتی ہے ۔

(اس خبر کی تفصیلات ایسوسی ایٹد پریس، اے ایف پی اور رائٹرز سے لی گئی ہیں)

XS
SM
MD
LG