رسائی کے لنکس

محمود عباس کا اسرائیل کا دورہ، وزیر دفاع سے ملاقات


فلسطینی صدر محمود عباس اور اسرائیلی وزیر دفاع بینی گانٹز۔ 7 جون، 2021۔ (فائل فوٹو)
فلسطینی صدر محمود عباس اور اسرائیلی وزیر دفاع بینی گانٹز۔ 7 جون، 2021۔ (فائل فوٹو)

اسرائیل کے غیر معمولی دورے کے دوران فلسطینی رہنما محمود عباس نے منگل کے روز اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز سےملاقات کی جس میں سلامتی اور سول معاملات پر بات چیت ہوئی۔

اسرائیلی وزارت دفاع کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ گینٹز نے عباس کو بتایا کہ وہ "اقتصادی اور سول شعبوں میں اعتماد کو مضبوط کرنے کے لیے اقدامات کو فروغ دینے کا ارادہ رکھتے ہیں، جیسا کہ ان کی پچھلی ملاقات میں اتفاق کیا گیا تھا۔"

خبر رساں ادارے رائٹرز نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ بات چیت کے بعد اسرائیلی وزارت دفاع نے اقدامات کے ایک سلسلے کا اعلان کیا جسے اس نے "اعتماد سازی کے اقدامات" کا نام دیا ہے اور جس سے سینکڑوں فلسطینی کاروباری افراد کے اسرائیل میں داخلے میں آسانی ہوگی۔

خیال رہے کہ اس سال اگست کے آخر میں گینٹز نے عباس کے ساتھ بات چیت کے لیے فلسطینی اتھارٹی کے ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا تھا، جو کئی سالوں میں اس سطح پر پہلی سرکاری ملاقات تھی۔

تاہم، خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس ملاقات کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے کہا تھا کہ دونوں فریقین کے درمیان کوئی امن عمل جاری نہیں تھا اور نہ ہی ایسا ہوگا۔

اسرائیل کا فلسطینیوں کے لیے معاشی اقدامات کا اعلان
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:52 0:00

اسرائیلی وزات دفاع کے بیان کے مطابق منگل کی ملاقات میں وزیر دفاع اور فلسطینی رہنما نے سلامتی اور سول معاملات پر بات چیت کی۔ اسرائیلی میڈیا میں شائع ہونے والی رپورٹس کے مطابق، یہ ملاقات وزیر دفاع کے گھر ملک کے وسطی علاقے روش ہایان میں ہوئی۔

ادھر فلسطینی شہری امور کے وزیر حسین الشیخ نے بدھ کے روز ایک ٹویٹ میں لکھا کہ "عباس نے بینی گینٹز سے ملاقات کی جس دوران سیاسی ماحول پیدا کرنے کی اہمیت پر زور دیا گیا، جو بین الاقوامی قراردادوں کے مطابق سیاسی حل کی طرف لے جائے"۔

اسرائیلی وزیر دفاع اور محمود عباس نے "آبادکاروں کے طرز عمل کی وجہ سے کشیدہ صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا، اور میٹنگ میں بہت سے سیکورٹی، اقتصادی اور انسانی مسائل زیر غور لائے گئے۔"

اسرائیل میں حزب اختلاف کی جماعت لیکوڈ نے تازہ اجلاس کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ "اسرائیل کی سلامتی کے لیے خطرناک رعایتیں صرف وقتی باتیں ہیں۔"

اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان تعلقات حالیہ برسوں میں بہت بگڑے ہیں۔

اسرائیل فلسطین تنازع، امریکہ کیا کر سکتا ہے؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:32 0:00

لیکوڈ رہنما بنجمن نیتن یاہو نے 2009 سے 2021 کے دوران وزیر اعظم کی حیثیت سے اس مسئلے کو ایک طرف کر دیا اور 2014 میں امن مذاکرات معطل کر دیے گئے جب کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی بستیوں میں توسیع ہوئی۔

اسرائیلی وزیر اعظم بینیٹ، سیٹلرز لابنگ کونسل کے سابق سربراہ ہیں جو فلسطینی ریاست کی مخالفت کرتے ہیں۔ وہ جون میں اقتدار سنبھالنے والے اتحاد کی قیادت کر رہے ہیں۔

درین اثنا بدھ کو غزہ کی سرحد پر فائرنگ کے واقعے میں ایک اسرائیلی زخمی ہوا۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق حماس عسکری تنظیم کے رہنماوں نے فلسطینی صدر محمود عباس کے اسرائیل کے غیر معمولی دورے کی مذمت کی ہے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے شمالی غزہ کی پٹی میں حماس کی چوکیوں کو نشانہ بناتے ہوئے ٹینک فائر سے جوابی کارروائی کی۔ غزہ کے محکمہ صحت کے حکام نے بتایا ہے کہ تین فلسطینی کسان زخمی ہوئے۔

غزہ میں حماس کے ایک ترجمان حازم قاسم نے کہا کہ گینٹز سے ملاقات کرکے، عباس "فلسطینی سیاسی تقسیم کو گہرا کر رہے ہیں" اور "قبضے" کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔

غزہ سے شوٹنگ کی کارروائی کی ذمہ داری فوری طور پر کسی نے قبول نہیں کی جبکہ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ شہری معمولی زخمی ہوا۔

یاد رہے کہ مئی میں اسرائیل اور غزہ کے عسکریت پسندوں کے درمیان 11 روزہ جنگ کے بعد سے سرحد کافی حد تک پرسکون ہے۔

XS
SM
MD
LG