اسرائیل اور اُس کے اتحادی، امریکہ نے کہا ہے کہ اُنھوں نے میزائل شکن نظام کا کامیاب تجربہ کیا ہے، جس کی مدد سے متحارب علاقائی ملک، ایران کی جانب سے یہودی ریاست کے خلاف طویل فاصلے تک مار کرنے والےکسی ممکنہ میزائل حملے کی صورت میں دفاع کیا جا سکتا ہے۔
’ایرو تھری انٹرسیپٹر‘ کے پیر کو کیے جانے والے تجربے سے آٹھ روز قبل ایران نے جدید قسم کے میزائل’قدر‘ کی نمائش کی، جو 2000 کلومیٹر دور تک مار کر سکتا ہے، جو اسرائیلی علاقے تک پہنچ سکتا ہے۔
’قدر‘ اُس میزائل پروگرام کا ایک جُزو ہے جسے ایران نے جاری رکھنے کا عہد کر رکھا ہے، حالانکہ اسرائیل اور امریکہ نے اس سرگرمی کو بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے، جو ایران کے جوہری پروگرام کے خاتمے کے سلسلے میں اُن کے نئے معاہدے کا حصہ ہے۔
اسرائیل اور امریکہ ایران کی جانب سے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل تشکیل دینے کے مخالف ہیں، کیونکہ اُن کا کہنا ہے کہ بالآخر ایران اُن پر جوہری ہتھیار نصب کر سکتا ہے، جس سے اسرائیل، امریکہ اور اُن کے اتحادیوں کے اہداف کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔
ایران کا کہنا ہے کہ اُس کا جوہری پروگرام پُرامن مقاصد کے لیے، جب کہ اس کے میزائل دفاعی مقاصد کے لیے ہیں۔