اقوامِ متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب
لبنان کی کشیدہ صورتِ حال کے پیشِ نظر فرانس کی درخواست پر اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بدھ کو طلب کر لیا گیا ہے۔
اجلاس میں خطے کی صورتِ حال پر تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ لبنان جنگ کے دہانے پر ہے۔ ان کے بقول لبنان کے عوام، اسرائیل کے لوگ اور پوری دنیا لبنان کو ایک اور غزہ بننے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔
حزب اللہ کی اپنے اہم کمانڈر کی ہلاکت کی تصدیق
لبنان کی عسکری تنظیم حزب اللہ نے اسرائیل کے بیروت پر حملے میں اپنے اہم کمانڈر کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے جب کہ لبنان کا کہنا ہے کہ صرف امریکہ ہی جنگ بندی ممکن بنا سکتا ہے۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق حزب اللہ نے بدھ کی صبح تصدیق کی ہے کہ منگل کو بیروت پر اسرائیلی حملے میں اس کے سینیئر کمانڈر ابراہیم قبیسی کی ہلاکت ہوئی ہے۔
ابراہیم قبیسی حزب اللہ کے میزائل اور راکٹ گروپ کے کمانڈر تھے۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ ابراہیم قبیسی اسرائیل پر میزائل حملوں میں ملوث تھے جب کہ انہوں نے سال 2000 میں اسرائیل پر حملے کی منصوبہ بندی کی تھی۔ اس حملے میں تین اسرائیل فوجیوں کو اغوا کے بعد ہلاک کر دیا گیا تھا۔
مقامی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے لبنان کے دارالحکومت بیروت کے مضافات میں ایک چھ منزلہ عمارت پر فضائی بمباری کی تھی۔ بمباری میں اس عمارت کی تین منزلیں مکمل تباہ ہو گئی تھیں۔
حزب اللہ کی تل ابیب میں موساد کے ہیڈ کوارٹر پر میزائل حملے کی کوشش
لبنان کی عسکری تنظیم حزب اللہ نے میسیجنگ ایپلی کیشن ’ٹیلی گرام‘ پر ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ تل ابیب کے قریب اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کے ہیڈ کوارٹر پر بیلسٹک میزائل داغا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق اسرائیل کے معاشی حب تل ابیب کی فضا میں اسرائیل کی فوج کے دفاعی نظام نے بدھ کی علی الصباح داغے گئے میزائل کو تباہ کر دیا ہے۔
تل ابیب میں صبح تقریباً چھ بج کر 29 منٹ پر سائرن بجنا شروع ہوئے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ میزائل کی نشان دہی اس وقت ہوئی جب یہ لبنان سے اسرائیل کی حدود میں داخل ہوا تھا۔
اسرائیلی فوج کے مطابق تل ابیب پر صرف ایک میزائل ہی داغا گیا تھا جسے تباہ کر دیا گیا ہے۔
لبنان کی صورتِ حال ناقابلِ قبول ہے: پوپ فرانسس
کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے لبنان میں کشیدگی میں اضافے کو نا قابلِ قبول قرار دیا ہے۔
ویٹی کن میں خطاب کرتے ہوئے پوپ فرانسس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "لبنان سے آنے والی اطلاعات پر افسردہ ہوں جہاں حالیہ دنوں میں بمباری سے اموات اور تباہی ہوئی ہے۔"
ان کا مزید کہنا تھاکہ انہیں امید ہے کہ بین الااقوامی برادری اس بدترین کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے کردار ادا کرے گی۔