غزہ میں جنگ بندی سے ہی کشیدگی ختم ہو سکتی ہے: خطے کے تین ممالک کا مشترکہ اعلامیہ
اُردن، مصر اور عراق نے کہا ہے کہ 'غزہ میں اسرائیلی جارحیت' روک کر ہی خطے میں خطرناک کشیدگی کو روکا جا سکتا ہے۔
نیو یارک میں تین ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے بعد جاری کیے گئے اعلامیے میں اسرائیل کی لبنان میں کارروائی کی بھی مذمت کی گئی ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل خطے کو ایک مکمل جنگ کی طرف دھکیل رہا ہے۔
وزرائے خارجہ نے سلامتی کونسل اور عالمی برادری پر بھی زور دیا ہے کہ وہ اس لڑائی کو روکنے کے لیے اقدامات کریں۔
اسرائیلی جنرل کا لبنان میں زمینی آپریشن کا عندیہ
اسرائیل کی شمالی کمان کے سربراہ میجر جنرل اوری گورڈن نے بظاہر ممکنہ زمینی آپریشن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسے لبنان میں "کارروائی" کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق میجر جنرل اوری گورڈن کا کہنا ہے کہ اسرائیل "مہم کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔"
بدھ کو جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ہمیں سیکیورٹی کی صورتِ حال کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے اور ہمیں کارروائی اور ایکشن کے لیے مکمل تیار رہنا چاہیے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج کے افسران زمینی آپریشنز کے لیے اکثر "منوورز" کی اصطلاح استعمال کرتے ہیں۔
اسرائیل اور لبنان کی عسکری تنظیم حزب اللہ کے درمیان حالیہ دنوں میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے اور دونوں نے ایک دوسرے پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اسرائیل نے لبنان میں حزب اللہ کو نشانہ بنانے کے لیے فضائی حملے کیے ہیں جب کہ عسکری تنظیم نے تل ابیب سمیت شمالی اسرائیل پر متعدد راکٹ فائر کیے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے حزب اللہ کے ساتھ تنازع بڑھنے پر ریزرو فوجیوں کو متحرک کر دیا
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ عسکری گروپ حزب اللہ کے ساتھ بڑھتی کشیدگی کے پیشِ نظر اس نے اپنے ریزرو فوجیوں کو فعال کر دیا ہے۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے شمالی علاقے میں آپریشنل مشنز کے لیے دو ریزرو بریگیڈز کو طلب کر لیا ہے۔
فوج کی جانب سے یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حزب اللہ نے پہلی مرتبہ تل ابیب کی جانب راکٹ فائر کیے ہیں جسے اسرائیل نے تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
فوج کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ 'دہشت گرد تنظیم حزب اللہ' کے خلاف لڑائی کا تسلسل جاری رکھے گا۔
اسرائیل حملوں کے بعد سے 90 ہزار سے زیادہ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں: اقوامِ متحدہ
اقوامِ متحدہ نے کہا ہے کہ اسرائیل کے لبنان پر حملوں کے دوران پانچ روز میں 90 ہزار سے زیادہ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق اقوامِ متحدہ کے دفتر برائے انسانی ہمدردی کے امور کے کورڈینیشن نے بدھ کو کہا کہ لگ بھگ ایک سال قبل شمالی اسرائیل پر حزب اللہ کے راکٹ حملے اور اسرائیل کی جوابی کارروائی کے بعد سے لبنان میں دو لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں۔