رسائی کے لنکس

جنگ بندی کا دوسرا روز: 14 یرغمالوں کے بدلے اسرائیل 42 فلسطینی قیدی رہا کرے گا


اسرائیل اور حماس کے درمیان ہفتے کو جنگ بندی کا دوسرا روز ہے اور فریقین کی جانب سے ہفتے کو بھی یرغمالوں کی قیدیوں کی رہائی متوقع ہے۔

خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق اسرائیل کی جانب سے یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ ہفتے کو کتنے یرغمال رہا ہوں گے۔ البتہ حماس نے بعض یرغمالوں کے ناموں پر مشتمل ایک فہرست حکام کے حوالے کی ہے۔

معاہدے کے تحت چار روزہ جنگ بندی کے دوران حماس نے مجموعی طور پر 50 یرغمالی جب کہ اسرائیل کو 150 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنا ہے۔

مصر کے حکام نے کہا ہے کہ حماس 14 یرغمالوں جب کہ اسرائیل 42 فلسطینی قیدیوں کو ہفتے کے روز رہا کرنے کے لیے تیار ہیں۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق حماس نے جنگ بندی کے ثالث مصر اور قطر کو اُن 14 یرغمالوں کی فہرست فراہم کی ہے جنہیں ہفتے کو چھوڑا جائے گا جب کہ یہ فہرست اسرائیلی حکام کے حوالے بھی کردی گئی ہے۔

جنگ بندی معاہدے کے تحت حماس تین فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے ایک یرغمالی کو رہا کرے گی۔ اسرائیلی پریزن سروسز کا کہنا ہے کہ وہ ہفتے کو 42 قیدیوں کو رہا کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔

قطر، امریکہ اور مصر کی ثالثی میں ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے تحت چار روزہ جنگ بندی کے دوران حماس اپنے قبضے میں موجود 50 یرغمالوں کو رہا کرے گی جس کے بعد اسرائیل اپنی جیلوں میں قید 150 فلسطینی قیدیوں کو آزاد کر دے گا۔

واضح رہے کہ حماس نے سات اکتوبر کو اسرائیل پر حملہ کر کے تل ابیب حکام کے مطابق 1200 افراد کو ہلاک اور 240 کو یرغمال بنا لیا تھا۔

اسرائیل کی جوابی کارروائی اور ڈیڑھ ماہ تک جاری رہنے والی جنگ میں غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق 13 ہزار سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو گئے ہیں۔

حماس نے جمعے کو 24 یرغمالوں کو رہا کیا تھا جن میں 13 اسرائیلی، 10 تھائی اور ایک فلپائن کا شہری شامل تھا جب کہ اسرائیل نے 39 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا تھا۔

معاہدے کے تحت حماس تین فلسطینی قیدیوں کے بدلے ایک یرغمالی کو رہا کرے گی۔

خبر رساں ادارے' رائٹرز' کے مطابق مصر کے سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ حماس نے انہیں 14 اسرائیلی خواتین اور بچوں کی فہرست دی ہے۔ تاہم یرغمالوں کو مصری حکام کے حوالے کرنے سے متعلق مزید تفصیلات نہیں ہیں۔

دوسری جانب اسرائیلی سیکیورٹی حکام نے حماس کی جانب سے بھیجی گئی فہرست کی جانچ پڑتال کی ہے۔ تاہم وزیرِ اعظم نیتن یاہو کے آفس نے اب تک یرغمالوں کی تعداد اور ان کی متوقع بازیابی سے متعلق کچھ نہیں بتایا ہے۔

ادھر جنگ بندی کے دوران غزہ کے محفوظ مقامات پر منتقل ہونے والے متاثرین واپس اپنے علاقوں میں لوٹ آئے ہیں جہاں بعض فلسطینی منہدم املاک سے اپنا بچا کھچا سامان نکال رہے ہیں۔

جنگ بندی کے دوران 150 سے زائد امدادی ٹرک اور فیول غزہ پہنچ چکا ہے۔ ہفتے کو خان یونس کے علاقے میں گیس اسٹیشنز کے باہر سلینڈرز بھروانے کے لیے لوگوں کی بڑی تعداد قطاروں میں لگی رہی۔

اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں اداروں 'ایسوسی ایٹڈ پریس' اور 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔

فورم

XS
SM
MD
LG