شام کے ساتھ اسرائیلی سرحد کے ساتھ کئی فوجی جھڑپوں کے بعد اسرائیلی جنگی طیاروں نے شام کی سرحد کے اندر کئی حملے کیے ہیں۔
اس سے قبل ایک ایرانی ڈورن متنازع علاقے گولان ہائٹس کی اسرائیلی حدود میں داخل ہو گیا تھا جسے اسرائیل نے مار گرایا تھا۔
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ بڑے پیمانے پر کیے جانے فضائی حملوں میں شام کے اندر کم ازکم ایک درجن ایرانی اور شامی اہداف کو تباہ کر دیا گیا ہے۔
ان جھڑپوں میں ایک اسرائیلی لڑاکا جیٹ ایف 16 کو بھی نشانہ بنایا گیا جو اسرائیل کی حدود کے اندر گر کر تباہ ہو گیا۔ تاہم طیارے کے دونوں پاٹلٹ پیراشوٹ کے ذریعے باہر نکلنے میں کامیاب رہے اور ان دونوں زخمی پائلٹوں کو علاج کے لیے اسپتال پہنچا دیا گیا۔
اسرائیل کی فوج نے ایرانی ڈرون کی اپنی حدود میں مداخلت کواسرائیل کی علاقائی حدود کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ شام اور ایران آگ سے کھیل رہے ہیں۔
اسرائیل کی وزارت دفاع کے ترجمان جوناتھن کانریکس نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل نے ایران کی اس جارحیت کے جواب میں شام کے اندر شام اور ایران کے 12 اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔
سات سال قبل شام کی خانہ جنگی شروع ہونے کے بعد سے اسرائیلی فورسز کی جانب سے یہ شدید ترین فوجی کارروائی تھی۔
ان فوجی کارروائیوں کا مقصد اسرائیلی قیادت کی جانب سے یہ پیغام دینا ہے کہ وہ اپنے ہمسایہ ملکوں شام اور لبنان میں ایران کی طرف سے فوجی مراکز قائم کرنے کی کوششوں کو قبول نہیں کرے جنہیں یہودی ریاست پر حملوں کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہو۔