اسرائیل کے امیگریشن حکام کا کہناہے کہ انہوں نے غیر قانونی تارکین وطن کو ملک سے نکالنے کی اپنی نئی مہم کے سلسلے میں درجنوں افریقی تارکین وطن پکڑ لیے ہیں۔
عہدے داروں کا کہناہے کہ امیگریشن پولیس نے جنوبی شہرایلات اور وسطی اسرائیل کے کئی حصوں پرچھاپوں کے دوران کم ازکم 55 تارکین وطن کو گرفتار کیا ہے جن میں زیادہ تر جنوبی سوڈان کے باشندے ہیں۔
انسانی حقوق کے کارکنوں نے ان چھاپوں پر تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ ان کارروائیوں سے نقل مکانی کرکے آنے والے خاندانوں میں خوف و ہراس پھیل رہاہے جواپنے ملکوں میں واپس بھیجنے جانے سے پریشان ہیں جہاں حالات انتہائی خطرناک ہیں۔
اسرائیل کے امیگریشن حکام نے اپنے چھاپوں کا آغاز اتوار کو یروشلم کی ایک عدالت کی جانب سے جنوبی سوڈان کے 1500 غیر قانونی تارکین وطن کی بے دخلی کے حکومتی منصوبے پر منظوری حاصل ہونے کے آٹھ دن بعد شروع کیا۔
انسانی حقوق کی تنظیموں نے غیر قانونی تارکین وطن کی بے دخلی کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔
اسرائیل کی حکومت تارکین وطن کو یہودی ریاست کے لیے ایک خطرہ قراردیتی ہے اور وہ ان کی آمد روکنے کے لیے مصر سے ملحق سرحد پر باڑ لگا رہی ہے۔
ایک اندازے کے مطابق 2005ء کے بعد مصر کی سرحد کے راستے چوری چھپے 60 ہزار افریقی نقل مکانی کرکے اسرائیل داخل ہوچکے ہیں۔