رسائی کے لنکس

توشہ خانہ کیس قابلِ سماعت ہونے کا ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار


اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کو قابلِ سماعت قرار دینے کا ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا ہے اور سیشن کورٹ کو معاملے کو دوبارہ سننے کا حکم دیا ہے۔

جمعے کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا۔

عمران خان نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ توشہ خانہ کیس کو ناقابلِ سماعت قرار دے کر ٹرائل کورٹ کو مزید کارروائی سے روکا جائے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے حکم دیا کہ سیشن عدالت توشہ خانہ کیس قابلِ سماعت ہونے کا معاملہ دوبارہ سن کر فیصلہ کرے۔ عدالت نے کیس دوسری عدالت کو منتقل کرنے کی عمران خان کی درخواست مسترد کر دی۔

اسلام آباد کی سیشن عدالت کے جج ہمایوں دلاور نے گزشتہ ماہ عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کو قابلِ سماعت قرار دیا تھا۔ عمران خان نے اس فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رُجوع کیا تھا۔

عمران خان نے ڈسرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے جج ہمایوں دلاور پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کیس کسی دوسری عدالت کو منتقل کرنے کی اپیل کی تھی۔

خیال رہے کہ عمران خان کے خلاف توشہ خانہ سے تحائف وصول کرنے اور ان کی مالیت کم ظاہر کر کے اس کا بھی کچھ حصہ ادا کرنے کے بعد قیمتی تحائف اپنے پاس رکھنے کا فوج داری کیس چل رہا ہے۔

عمران خان پر یہ الزام بھی ہے کہ اُنہوں نے توشہ خانہ کے تحائف کو سالانہ گوشواروں میں دو برس تک ظاہر نہیں کیا۔یہ تحائف صرف سال 2021-2020 کے گوشواروں میں اس وقت ظاہر کیے گئے جب توشہ خانہ اسکینڈل اخبارات کی زینت بن چکا تھا۔

عمران خان اور ان کی جماعت نے ان تمام کیسز کو بدنیتی پر مبنی قرار دیتے ہوئے کسی قسم کی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث ہونے سے انکار کیا تھا۔

عمران خان کے وکلا سے دلائل طلب

دوسری جانب سیشن کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کے وکیل سے دلائل طلب کرلیے۔

ساتھ ہی عدالت نے عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔

جمعے کو سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہائی کورٹ کے حکم کا انتظار تھا۔ وہ فیصلہ آگیا ہے۔ عدالت نے آٹھ جولائی کے ٹرائل کورٹ کے فیصلے پر شکایت قابل سماعت ہونے کا معاملہ دوبارہ سننے کا حکم دیا ہے۔

بیرسٹر گوہر کے مطابق توشہ خانہ کیس ٹرانسفر کی درخواست خارج کردی گئی ہے۔ گواہوں کے بیانات سے متعلق درخواست پر عدالت نے اگلے ہفتے کے لیے نوٹس جاری کیے ہیں۔

اس پر الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ آتھرائیزیشن اور قابل سماعت ہونے کا معاملہ عدالت نے حتمی حکم میں ہی طے کرنا ہے۔

بعد ازں جج ہمایوں دلاور نے کہا کہ ملزم کے وکیل درخواست کے قابل سماعت اور آتھیرائیزیشن سے متعلق ہفتے کو دلائل دیں۔
کیس کی سماعت ہفتے کو ساڑھے آٹھ بجے تک ملتوی کردی گئی۔

فورم

XS
SM
MD
LG