عراق میں ایک جنازے کے دوران ہونے والے خودکش بم دھماکے میں کم ازکم دس افراد ہلاک اور دو درجن سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔
حکام کے مطابق اتوار کو یہ واقعہ بعقوبہ شہر کے قریب پیش آیا جہاں لوگوں کی ایک بڑی تعداد گزشتہ شب سڑک میں نصب بم دھماکے میں ہلاک ہونے والے حکومت کے ایک حامی قبائلی رہنما کے بیٹے کے جنازے میں شریک تھی۔
یہ رہنما القاعدہ کے عسکریت پسندوں کے خلاف امریکی حمایت یافتہ ملیشیا کے بھی اہم رکن رہے ہیں۔
فوری طور پر کسی نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ لیکن ملک میں رواں برس کے آغاز ہی سے شیعہ اور سنی مسلک سے تعلق رکھنے والوں پر ہلاکت خیز حملے ہوتے آرہے ہیں جن کا الزام القاعدہ سے منسلک شدت پسندوں پر عائد کیا جاتا رہا ہے۔
حکام کے مطابق اتوار کو یہ واقعہ بعقوبہ شہر کے قریب پیش آیا جہاں لوگوں کی ایک بڑی تعداد گزشتہ شب سڑک میں نصب بم دھماکے میں ہلاک ہونے والے حکومت کے ایک حامی قبائلی رہنما کے بیٹے کے جنازے میں شریک تھی۔
یہ رہنما القاعدہ کے عسکریت پسندوں کے خلاف امریکی حمایت یافتہ ملیشیا کے بھی اہم رکن رہے ہیں۔
فوری طور پر کسی نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ لیکن ملک میں رواں برس کے آغاز ہی سے شیعہ اور سنی مسلک سے تعلق رکھنے والوں پر ہلاکت خیز حملے ہوتے آرہے ہیں جن کا الزام القاعدہ سے منسلک شدت پسندوں پر عائد کیا جاتا رہا ہے۔