رسائی کے لنکس

مزاحمتی اتحاد اسرائیل کو لبنان میں پیجر دھماکوں کا منہ توڑ جواب دیگا: ایران


پاسداران انقلاب کے کمانڈر جنرل حسین سلامی۔فائل فوٹو
پاسداران انقلاب کے کمانڈر جنرل حسین سلامی۔فائل فوٹو
  • ایران کے پاسداران انقلاب نے اسرائیل کو انتباہ کیا ہے کہ اسے "مزاحمتی اتحاد کی طرف سے منہ توڑ جواب" کا سامنا کرنا پڑے گا۔
  • پاسداران انقلاب کے کمانڈر جنرل حسین سلامی نے حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ کے نام ایک پیغام میں یہ کہا ہے۔
  • اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ غزہ میں اپنی جنگ کا دائرہ وسیع کر کے لبنان کے محاذ کو بھی شامل کرے گا۔

ایران کے پاسداران انقلاب نے جمعرات کو اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ لبنان میں حزب اللہ کے زیر استعمال ہزاروں ڈیوائسز کے پھٹنے کے بعد اسے "مزاحمتی اتحاد کی طرف سے کرشنگ جواب" کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ایران کے سرکاری میڈیا کی طرف سے.پاسداران انقلاب کے کمانڈر جنرل حسین سلامی نے حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ کے نام ایک پیغام میں کہا، "اس طرح کی دہشت گرد کارروائیوں کا، جو بلاشبہ صیہونی حکومت کی مایوسی اور پے درپے ناکامیوں کی وجہ سے ہیں، جلد ہی مزاحمتی محاذ کی جانب سے منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔"

ایران کے زیرقیادت مزاحمتی محاذ میں مشرق وسطیٰ میں تہران کے حمایت یافتہ گروہ شامل ہیں، جن میں لبنان کا حزب اللہ،گروپ، یمن کے حوثی باغی، اور عراق میں شیعہ مسلح گروپوں کے ساتھ ساتھ فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس شامل ہیں۔

جمعرات کی شام ٹی وی پر کسی نامعلوم مقام سے اپنے خطاب میں حسن نصراللہ کا کہنا تھا کہ گروپ کے زیرِ استعمال ڈیوائسز میں دھماکے ایک بہت بڑا دھچکا ہے۔ لیکن حزب اللہ اس سے مضبوط ہو کر اُبھرے گی اور شمالی اسرائیل پر حملے جاری رکھے جائیں گے۔

اسرائیل نے ان حملوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا جس میں دو دنوں کے دوران 37 افراد ہلاک اور 3000 کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔ تاہم اس نے کہا ہے کہ وہ غزہ میں اپنی جنگ کا دائرہ وسیع کر کے لبنان کے محاذ کو بھی شامل کرے گا۔

لبنان میں حالیہ حملوں کے بعد سرحد پر کشیدگی میں بھی اضافہ ہوا ہے اور حزب اللہ اور اسرائیل نے سرحد پر ایک دوسرے پر مزید حملے کیے ہیں۔

اسرائیل اور حزب اللہ کی براہِ راست اور باقاعدہ جنگ کا خطرہ

لبنان میں الیکٹرونک ڈیوائسز پھٹنے سے ہلاکتوں اور اسرائیلی وزیرِ دفاع کی جانب سے جنگ کا 'نیا مرحلہ' شروع ہونے کے بیان بعد اسرائیل اور حزب اللہ کی براہِ راست اور باقاعدہ جنگ کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے۔

سفارت کاری سے مسائل حل کرنے کی امیدیں دم توڑ رہی ہیں کیوں کہ اسرائیل نے شمال میں کسی حتمی تبدیلی کے اشارے دینا شروع کر دیے ہیں۔ لبنان کی مسلح ملیشیا حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان گزشتہ برس سے جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔

یہ جھڑپیں اس وقت شروع ہوئی تھیں جب حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد حزب اللہ نے بھی اسرائیل کے سرحدی علاقوں پر بمباری شروع کر دی تھی۔

حالیہ دنوں میں اسرائیل نے اپنی انتہائی طاقتور فورس کو شمالی سرحد کی جانب منتقل کیا ہے، اسرائیلی رہنماؤں اور حکام کے لہجوں کی شدت بڑھ رہی ہے اور سیکیورٹی کیبنٹ نے سرحدی علاقوں سے جنگ کے باعث بے گھر ہونے والے ہزاروں افراد کو واپسی لانے کا ہدف بھی متعین کر لیا ہے۔

اپریل میں، ایران نے اسرائیل پر سیکڑوں میزائل اور ڈرون فائر کیے، جب اس نے دمشق میں ایرانی سفارت خانے سے ملحق ایک عمارت پر بمباری کی تھی، جس میں دو جنرلوں سمیت پاسداران انقلاب کے سات اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔

ان میزائیلوں اور ڈرونز میں زیادہ تر کو اتحادی فضائیہ یا اسرائیل کے اپنے فضائی دفاع نے روک لیا تھا۔

یہ رپورٹ ایجنسی فرانس پریس کی اطلاعات پر مبنی ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG