رسائی کے لنکس

ایران ایٹمی معاہدہ: ایرانی تجاویزسمیت تازہ ترین مسودہ امریکہ کے زیرغور


تہران میں ایرانی ساختہ میزائیل کی نمائش (فائل فوٹو)
تہران میں ایرانی ساختہ میزائیل کی نمائش (فائل فوٹو)

امریکہ نے کہا کہ وہ 2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے یورپی یونین کی تجاویزپرایران کے تازہ ترین ردعمل کا "سنجیدگی سے جائزہ لے رہا ہے۔

امریکہ نے اس بات پراطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا ظاہر ہوتا ہےایران نے اپنے کچھ "ناقابل عمل مطالبات، جیسے کہ سپاه پاسداران انقلاب اسلامی (IRGC) کوامریکی غیرملکی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنےکے مطالبے کو ترک کر دیا ہے۔

محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے پیرکوبریفنگ کے دوران کہا "یہی وجہ ہے کہ دوہفتے قبل کے مقابلے میں اب یہ معاہدہ تکمیل کےزیاہ قریبی مرحلے میں ہے۔ لیکن اس جاری بات چیت کے نتائج اب بھی غیریقینی ہیں کیونکہ درمیان میں خلا باقی ہے"

وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس
وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس

پرائس نے مزید کہاکہ " ہم اپنی داخلی مشاورت اورقریبی اتحادیوں کے ساتھ مشاورت مکمل ہونے کے بعد ایران کے ردعمل کا جواب دیں گے۔" پرائس نے مزید کہا، "یہ سمجھنا درست نہیں ہے کہ ہم نے ان مذاکرات میں کسی بھی طرح تاخیر سے کام لیا ہے ۔"

ایران نے امریکہ پرالزام لگایا تھا کہ وہ نام نہاد مشترکہ جامع منصوبہ بندی معاہدے ( (JCPOA کی طرف واپسی کے لیے بالواسطہ مذاکرات میں تاخیرسے کام لے رہا ہے جس کے تحت پابندیوں میں نرمی کے جواب میں ایران اپنے جوہری پروگرام کومحدود کرے گا۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے کہا تھا کہ یورپی یونین کی طرف سے تیار کردہ مجوزہ متن پرایران کے ردعمل کے جواب میں امریکہ کی طرف سے "تاخیر" کی جا رہی ہے۔

کنعانی نے یہ بھی کہا کہ امریکہ کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کا ان جوہری مذاکرات سے کوئی تعلق نہیں ہوگا۔

واشنگٹن متعدد ایرانی امریکیوں کی رہائی کا مطالبہ کر رہا ہے جن کے بارے میں حکام کا کہنا ہے کہ تہران نے غلط طریقے سے حراست میں لیا تھا، بشمول عماد شرغی، جوجاسوسی کے الزام میں جیل میں ہیں۔ باپ اوربیٹا باقراورسیامک نمازی اور مراد تہباز۔

ایران نے بھی امریکہ میں قید متعدد ایرانیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے- ان میں سےزیادہ ترایران کے خلاف امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے پرجیل میں ہیں۔

پرائس نے پیرکی بریفنگ کے دوران کہاکہ "ہم واضح اوربغیرکسی ابہام کے یہ پیغامات باقاعدگی سے پہنچاتے رہتے ہیں (یہ وہ ترجیح ہے جوامریکہ، ایرانی امریکیوں کی محفوظ واپسی کودیتا ہے) اوراس کا انحصار JCPOA کے حوالے سے بات چیت پر نہیں ہے۔"

امریکہ اوریورپی یونین گزشتہ ہفتے سے ایرانی ردعمل کا جائزہ لے رہے ہیں۔ یورپی یونین کے اعلیٰ سفارت کارجوزپ بوریل نے 22 اگست کواسپین میں ایک نیوزکانفرنس میں بتایا کہ معاہدے کی بحالی پر مزید بات چیت اس ہفتے ہو سکتی ہے۔

ایران کا ایک نیوکلیر مرکز (فائل فوٹو)
ایران کا ایک نیوکلیر مرکز (فائل فوٹو)

دوسری طرف پیر کے روز اسرائیلی وزیراعظم یائرلیپڈ نے فرانسیسی صدرایمانوئل میکرون سے فون پر بات چیت میں کہا کہ اسرائیل کوایران کے ساتھ دوبارہ بحال ہونے والے جوہری معاہدے پراعتراض ہے اور اگر کوئی معاہدہ طے پا جاتا ہے تو اسرائیل اس کا پابند نہیں ہوگا ۔

اسرائیل کی قومی سلامتی کے مشیرایال ہلاتا اس ہفتےامریکی قومی سلامتی کے مشیرجیک سلیوان اور محکمہ خارجہ کے اعلیٰ حکام سے بات چیت کے لیے واشنگٹن آنے والے ہیں۔

(خبر کا کچھ مواد اے ایف پی اور رائیٹرز سے لیا گیا )

XS
SM
MD
LG