رسائی کے لنکس

جی سیون ممالک کے سربراہان کا ورچوئل اجلاس، ایران کے حملے کی مذمت

امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے جی سیون ممالک کے ورچوئل اجلاس سے خطاب کیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق اس اجلاس میں ایران کے اسرائیل پر حملے کی مذمت کی گئی ہے۔

14:35 14.4.2024

ایران کے اسرائیل پر حملے پر عالمی ردِعمل؛ 'تباہ کن کشیدگی' کے خدشات

ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب ایران پر اسرائیلی حملے کا معاملہ پوری دنیا میں موضوعِ بحث ہے۔ اسرائیل کے اتحادی امریکہ اور دیگر حلیف ممالک نے ایران کے حملے کی بھرپور مذمت کی ہے جب کہ پاکستان اور بھارت سمیت کئی ممالک نے اس معاملے پر محتاط ردِعمل دیا ہے۔

امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ ایرانی حملہ ناکام بنانے میں امریکہ نے اسرائیل کی مدد کی ہے، تاہم ایران کے خلاف مربوط سفارتی ردِعمل کا فیصلہ اتوار کو جی سیون اجلاس میں کیا جائے گا۔

اُن کا کہنا تھا کہ امریکہ اسرائیل کے ساتھ فولادی عزم کے ساتھ کھڑا ہے اور جس طرح اس نے ایران کے غیر معمولی حملوں کا مقابلہ کیا، وہ قابلِ تعریف ہے۔

اسرائیل کے وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ حالیہ برسوں بالخصوص حالیہ ہفتوں کے دوران ایران کی جانب سے براہِ راست حملے کا خطرہ تھا۔

اُن کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا میزائل دفاعی نظام متحرک ہے اور ہم دفاع اور جارحانہ دونوں طرح کے ردِعمل کے لیے تیار ہیں۔ اسرائیلی ڈیفنس فورسز اور عوام مضبوطی سے کھڑے ہیں۔

اقوامِ متحدہ میں ایرانی مشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حملہ شام میں اسرائیلی جارحیت کا جواب ہے۔ اب تک کے لیے یہ معاملہ ختم سمجھا جا سکتا ہے۔

ایرانی مشن کے مطابق اگر اس کے باوجود اسرائیل نے کوئی غلطی کی تو ایران کا ردِعمل اس سے بھی شدید ہو سکتا ہے۔

مزید پڑھیے

23:09 14.4.2024

ایران کا اسرائیل پر حملہ۔ تصاویر دیکھیے

22:03 14.4.2024

جو بائیڈن کا جی سیون کے ورچوئل اجلاس سے خطاب

امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے جی سیون ممالک کے ورچوئل اجلاس سے خطاب کیا ہے۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق اس اجلاس میں ایران کے اسرائیل پر حملے کی مذمت کی گئی ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ جی سیون ممالک نے اسرائیل کی سیکیورٹی کی یقین دہانی کا اعادہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ جی سیون میں امریکہ، کینیڈا، جاپان، برطانیہ، فرانس، جرمنی، اٹلی اور یورپی یونین شامل ہیں۔

21:43 14.4.2024

امریکہ کا اسرائیل کی ایران کے خلاف کسی جوابی کارروائی میں حصہ نہ لینے کا اعلان

امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے اسرائیل کے وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو سے گفتگو میں کہا ہے کہ ایران کے خلاف اسرائیلی کی کسی بھی جوابی کارروائی میں امریکہ حصہ نہیں لے گا۔

امریکی نشریاتی اداروں ‘سی این این’ اور ‘وال اسٹریٹ جنرل’ کی رپورٹس کے مطابق نیتن یاہو کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو میں امریکی صدر نے تجویز دی کہ مزید ردِ عمل غیر ضروری ہے۔

امریکہ کے اعلیٰ ترین حکام نے اپنے اسرائیلی ہم منصبوں کو بھی آگاہ کر دیا ہے کہ امریکہ، ایران کے خلاف جارحانہ ردِ عمل میں حصہ نہیں لے گا۔

علاوہ ازیں وائٹ ہاؤس میں نیشنل سیکیورٹی کے ترجمان جان کربی کا امریکی نشریاتی ادارے ‘اے بی سی’ سے گفتگو میں کہنا تھا کہ امریکہ اپنے دفاع میں اسرائیل کی مدد جاری رکھے گا۔

جان کربی کے بقول امریکہ ایران کے ساتھ جنگ نہیں چاہتا۔

21:20 14.4.2024

ایران: برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے سفیروں کی طلبی

ایران نے اسرائیل پر حملے کے بعد مبینہ ’غیر ذمہ دارانہ مؤقف‘ پر تہران میں جرمنی، فرانس اور برطانیہ کے سفیروں کو طلب کیا۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق یورپی ممالک نے ایران کے حملں کی مذمت کی تھی۔

ایران کی وزارتِ خارجہ کے مغربی یورپ کے لیے ڈائریکٹر نے تینوں یورپی ممالک پر دوہرے معیار کا بھی الزام لگایا۔

ایران کے سرکاری بیان کے مطابق اس کی اسرائیل میں فوجی اڈوں پر کی گئی کارروائی اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے مطابق دفاع کے لیے کی گئی۔ اسرائیل نے شام میں ایران کے سفارت خانے پر حملہ کیا تھا جس کے جواب میں کارروائی کی گئی۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG