رسائی کے لنکس

بھارت: وزیراعظم مودی کے خلاف اپوزیشن کی تحریکِ عدم اعتماد 


بھارت کے وزیرِ اعظم نریندر مودی کے خلاف اپوزیشن کی دو جماعتوں کی جانب سے جمع کرائی گئی عدم اعتماد کی تحریک پر اسپیکر نے ووٹنگ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

لیکن لوک سبھا کے اسپیکر نے یہ اعلان نہیں کیا کہ تحریک پر ووٹنگ کب ہو گی۔

بھارتی اخبار 'انڈیا ٹوڈے' کے مطابق ریاست منی پور میں جاری فسادات پر حکومت کی جانب سے ایوان میں بحث نہ کرائے جانے پر اپوزیشن جماعت کانگریس اور بھارت راشٹریہ سمیتی(بی آر ایس) نے الگ الگ تحریکِ عدم اعتماد جمع کرائی ہے۔

اپوزیشن جماعتوں کا مطالبہ ہے کہ وزیرِ اعظم مودی پارلیمنٹ میں آکر منی پور میں جاری فسادات پر اظہارِ خیال کریں جب کہ حکومت کا مؤقف ہے کہ وزیرِ داخلہ امیت شاہ ایوان کو منی پور کی صورتِ حال پر بریفنگ دینے کے لیے تیار ہیں۔

ریاست منی پور میں کوکی اور میتی قبائل کے درمیان تین مئی سے شروع ہونے والے فسادات کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد ہلاک اور ہزاروں نقل مکانی پر مجبور ہوئے تھے۔ ریاست میں تاحال پُرتشدد صورتِ حال برقرار ہے اور حکومتی کوششوں کے باوجود ان پر قابو نہیں پایا جا سکا۔

حال ہی میں فسادات کے دوران دو خواتین کی برہنہ پریڈ کی ایک ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایاہے۔

بیس جولائی سے شروع ہونے والے لوک سبھا اجلاس کے بعد سے ہی اپوزیشن اتحاد حکومت پر زور دے رہا ہے کہ ریاست منی پور میں جاری فسادات پر ایوان میں بحث کرائی جائے اور وزیرِ اعظم ایوان کو اعتماد میں لیں۔

حکومت کی جانب سے اپوزیشن جماعتوں کے مطالبے پر غور نہ کیے جانے پر اپوزیشن اتحاد 'انڈیا' نے منگل کو وزیرِ اعظم مودی کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد لانے کا اعلان کیا تھا۔

لوک سبھا کا ایوان 543 ارکان پر مشتمل ہے جس میں حکمراں اتحاد 331 اور اپوزیشن اتحاد (انڈیا) کے 144 ارکان ہیں۔ حکومت کو بظاہر عد م اعتماد کی تحریک سے کوئی خطرہ نہیں لیکن اپوزیشن کا کہنا ہے کہ عدم اعتماد کی تحریک سے حکومت کو منی پور واقعے پر ایوان میں بحث کرانے پر مجبور کیا جائے گا۔

تحریکِ عدم اعتماد پر اس وقت ووٹنگ ہو گی جب 50 ارکان اس کی حمایت کریں گے۔ کانگریس کو ایوان میں یہ عددی حمایت مل سکتی ہے تاہم بی آر ایس کے لوک سبھا میں ارکان کی تعداد نو ہے۔

بی آر ایس اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد انڈیا کا حصہ نہیں ہے لیکن اس کا بھی مطالبہ ہے کہ وزیرِ اعظم مودی منی پور کی صورتِ حال پر ایوان میں آ کر اظہارِ خیال کریں۔

بھارتی نشریاتی ادارے 'این ڈی ٹی وی' کے مطابق مودی حکومت منی پور معاملے پر ایوان میں صرف بحث کرانے اور وزیرِ داخلہ کی تقریر پر رضا مند ہے۔ تاہم اپوزیشن کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم مودی راجیا سبھا اور لوک سبھا میں خود آ کر اس معاملے پر بات کریں۔

اپوزیشن جماعتوں نے منی پور میں دو خواتین کی برہنہ پریڈ کی ویڈیو وائرل ہونے پر ایوان میں شدید احتجاج کیا تھا۔وزیرِ اعظم مودی خواتین کی برہنہ پریڈ کی ویڈیو کی مذمت کر چکے ہیں اور ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان بھی کر چکے ہیں۔

منگل کو بی جے پی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے دوران وزیرِ اعظم مودی نے اپوزیشن اتحاد کو بے سمت قرار دیا تھا۔

اپوزیشن اتحاد کی سب سے بڑی جماعت کانگریس نے منگل کو ایک بیان میں کہا تھا کہ منی پور میں جاری فسادات اور خواتین کے ساتھ پیش آنے والے واقعات کو ایک ساتھ نہیں جوڑا جا سکتا۔ منی پور میں جاری صورتِ حال پر وزیرِ اعظم مودی ایوان میں آکر بیان دیں۔

XS
SM
MD
LG