رسائی کے لنکس

بھارتی کشمیر میں عسکریت پسندوں کا حملہ، پانچ سیکورٹی اہل کار ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

بُدھ کی شام مشتبہ عسکریت پسندوں نے بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر کے جنوبی شہر اننت ناگ کی ایک مصروف سڑک پر تعینات سیکورٹی فورسز پر اچانک حملہ کر کے پانچ اہل کاروں کو ہلاک اور چار کو زخمی کر دیا۔ ہلاک ہونے والے اہل کاروں کا تعلق بھارت کی وفاقی پولیس فورس سی آر پی ایف سے ہے۔

عہدیداروں کے مطابق، حفاظتی دستوں کی جوابی فائرنگ میں ایک حملہ آور بھی مارا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مارے گئے حملہ آور نے جس اے کے رائفل کا استعمال کیا تھا اُسے پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔

حملے کے دوران ہونے والی مختصر جھڑپ میں ایک خاتون اور مقامی پولیس اسٹیشن کا نگران زخمی ہو گئے۔

پولیس کے ایک عہدے دار نے نام پوشیدہ رکھنے کی شرط پر وائس آف امریکہ کو بتایا کہ عسکریت پسندوں نے سری نگر سے تقریباً 60 کلو میٹر جنوب میں واقع اننت ناگ کی کھنہ بل پہلگام روڑ پر تعینات ریاستی پولیس اور سی آر پی ایف کی اہک مشترکہ پارٹی پر خود کار ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ اہل کاروں کی جوابی فائرنگ کے نتیجے میں ایک حملہ آور بھی ہلاک ہو گیا۔

سری نگر میں پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ مارے گئے حملہ آور کے ساتھیوں کی تلاش کے لیے علاقے میں وسیع پیمانے پر آپریشن شروع کر دیا گیا ہے جس میں مقامی پولیس کے اسپیشل آپریشنز گروپ اور سی آر پی ایف سمیت فوج بھی شامل ہے۔

بھارتی کشمیر میں حملہ، پانچ پولیس اہلکار ہلاک
please wait

No media source currently available

0:00 0:00:45 0:00

ترجمان نے بتایا کہ عسکریت پسندوں کی فائرنگ میں زخمی ہونے والے اننت ناگ کے صدر پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او کو سری نگر کے ایک بڑے اسپتال میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ اسپتال ذرائع کے مطابق، اسے سینے میں گولی لگی ہے۔ زخمی ہونے والی مقامی خاتون اننت ناگ کے ایک اسپتال میں زیرِ علاج ہے۔

اننت ناگ ضلع اسپتال کے سپرنڈنڈنٹ نے فون پر بتایا کہ سی آر پی کے جن پانچ زخمی اہل کاروں کو اسپتال میں لایا گیا تھا اُن میں سے تین وہاں پہنچتے ہی چل بسے۔ بعد میں دو اور زخمی اہل کار بھی ہلاک ہو گئے۔

ایک مقامی خبر رساں ایجنسی، جی این ایس کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عسکری تنظیم ’العمر مجاہدین‘ نے سیکورٹی فورسز پر حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

اس سال 14 فروری کو ضلع پُلوامہ میں سی آر پی ایف کے ایک قافلے پر کئے گئے ایک خود کُش حملے میں 49 اہل کار ہلاک ہو گئے تھے، جس کی ذمہ داری کالعدم گروپ جیشِ محمد نے قبول کی تھی۔ پُلوامہ حملے کے بعد بھارت اور پاکستان جنگ کے دہانے پر پہنچ گئے تھے۔

ایک اور خبر کے مطابق، بھارتی عہدیداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ سیکورٹی فورسز کی مختلف کارروائیوں کے دوران یہ سال شروع ہونے سے اب تک 115 عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے، جن میں آٹھ کمانڈر بھی شامل تھے۔ رپورٹ کے مطابق ہلاک کئے گئے عسکریت پسندوں میں سے 38 کا تعلق جیشِ محمد سے تھا اور باقی حزب المجاہدین، لشکرِطیبہ، داعش، القاعدہ کی شاخ ’انصار غروۃ الہند‘ اور ’البدر مجاہدین‘ سے وابستہ تھے۔

عسکریت پسندوں کے حملوں یا ان کے ساتھ جھڑپوں میں 63 سیکورٹی اہل کار بھی ہلاک ہوئے جب کہ ان کارروائیوں میں 17 عام شہری بھی مارے گئے۔

  • 16x9 Image

    یوسف جمیل

    یوسف جمیل 2002 میں وائس آف امریکہ سے وابستہ ہونے سے قبل بھارت میں بی بی سی اور کئی دوسرے بین الاقوامی میڈیا اداروں کے نامہ نگار کی حیثیت سے کام کر چکے ہیں۔ انہیں ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں اب تک تقریباً 20 مقامی، قومی اور بین الاقوامی ایوارڈز سے نوازا جاچکا ہے جن میں کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کی طرف سے 1996 میں دیا گیا انٹرنیشنل پریس فریڈم ایوارڈ بھی شامل ہے۔

XS
SM
MD
LG