بھارت کی فوج کے سربراہ جنرل منوج نریوانے نے کہا ہے کہ چین کے ساتھ سرحد پر صورتِ حال خطرناک ہے تاہم مذاکرات کے ذریعے سرحدی کشیدگی کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔
بھارتی آرمی چیف نے سرحدی علاقے کے دورے کے موقع پر جمعے کو مقامی خبر رساں ادارے 'اے این آئی' سے گفتگو کی۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر صورتِ حال 'معمولی' کشیدہ ہے۔ ان کے بقول ہمیں توقع ہے کہ سرحدی تنازع مکمل طور پر بات چیت کے ذریعے ہی حل ہو سکتا ہے۔
چین اور بھارت کے درمیان کوئی مستقل سرحد نہ ہونے کی وجہ سے دونوں ملکوں کو تقسیم کرنے والی سرحد کو لائن آف ایکچوئل کنٹرول کہا جاتا ہے۔ جہاں دونوں ملکوں کی فوجیں گزشتہ کئی ماہ سے الرٹ ہیں جب کہ چند روز قبل ہی بھارت نے لداخ میں اضافی فوجی دستے بھی تعینات کیے ہیں۔
بھارتی آرمی چیف سرحدی صورتِ حال کا جائزہ لینے کے لیے جمعرات کو ہی لداخ ریجن پہنچے ہیں۔ اُن کے بقول اہلکاروں کا مورال بلند ہے اور وہ کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔
'اے این آئی' کے مطابق بھارتی آرمی چیف کا کہنا تھا کہ انہوں نے سرحد پر موجودہ صورتِ حال کا جائزہ لیا ہے۔ انہوں نے مختلف مقامات کا دورہ کیا اور افسران اور اہلکاروں سے بات چیت بھی کی ہے۔
جنرل منوج نے کہا کہ گزشتہ دو سے تین ماہ کے دوران سرحد پر کشیدہ صورتِ حال ہے لیکن ہم عسکری اور سفارتی سطح پر چین کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ بات چیت کا عمل مستقبل میں بھی جاری رہے گا اور ہم توقع رکھتے ہیں کہ بات چیت کے ذریعے اختلافات کا حل تلاش کر لیں گے۔
یاد رہے کہ رواں برس جون میں لداخ کی گلوان وادی میں دونوں ملکوں کی افواج کے درمیان ہونے والی جھڑپ کے نتیجے میں 20 بھارتی فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔
رواں ہفتے ہی بھارتی فوج نے الزام عائد کیا تھا کہ چین نے مشرقی لداخ میں ایک مرتبہ پھر سرحدی خلاف ورزی کی کوشش کی تھی جسے ناکام بنا دیا گیا۔ تاہم چین نے بھارتی فوج کے ان الزامات کی تردید کی ہے۔
بھارتی فوج نے پیر کو جاری اپنے بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ چین کی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) نے ہفتے کو لداخ کی پیانگونگ تسو جھیل کے جنوبی کنارے سے سرحدی حد بندی کی خلاف ورزی کی کوشش کی۔
اسی روز چین کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان ژاؤ لی جیان نے ایک پریس بریفنگ کے دوران بھارت کے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ چینی افواج لائن آف ایکچوئل کنٹرول کی مکمل پاسداری کر رہی ہیں اور اسے کبھی عبور نہیں کیا گیا۔