بھارت کے مالیاتی مرکز ممبئی میں ایک اندازے کے مطابق 90 فی صد آبادی میں کرونا کے خلاف اینٹی باڈیز موجود ہیں۔
ایک سماجی گروپ کے تحت کرائے گئے ایک سروے کے نتائج جمعے کے روز جاری کیے گئے، جن میں کہا گیا ہے کہ شہر کی آبادی کے 90 فی صد کے لگ بھگ افراد کےخون میں کووڈ-19 کے خلاف اینٹی باڈیز موجود ہیں۔
یہ ایٹنی باڈیز اس وقت پیدا ہوتی ہیں جب کوئی شخص کرونا سے بچاؤ کی ویکسین لگواتا ہے یا پھر کرونا میں مبتلا ہو جاتا ہے۔
اینٹی باڈیز کی جانچ کے لیے یہ سروے اگست کے وسط سے ستمبر کے آغاز تک جاری رہا جس میں 8674 افراد کے خون کے نمونے حاصل کیے گئے، جن میں سے 65 فی صد افراد ایسے تھے جنہیں کرونا سے بچاؤ کے ٹیکے لگ چکے تھے۔
اس سروے سے یہ بھی ظاہر ہوا ہے کہ اینٹی باڈیز رکھنے والے مردوں کے مقابلے میں خواتین کی تعداد زیادہ تھی۔ یہ سطح خواتین میں 88 اعشاریہ 29 فی صد جب کہ مردوں میں 85 اعشاریہ 07 فی صد تھی۔
بریحان ممبئی میونسپل کارپوریش (بی ایم سی) کے تحت کرائے گئے اس سروے سے یہ بھی ظاہر ہوا کہ جن افراد کو کرونا سے بچاؤ کی ایک یا دونوں خوراکیں مل چکی تھیں، ان کے خون میں اینٹی باڈیز کی سطح ان لوگوں کے مقابلے میں زیادہ تھی جنہوں نے ویکسین نہیں لی تھی۔
سروے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت کے گنجان آباد مالیاتی مرکز ممبئی نے ملک کے دوسرے شہروں کے مقابلے میں کرونا وائرس کی دوسری لہر کا بہتر طور پر مقابلہ کیا اور اس سلسلے میں وہاں کیے گئے انتظامات کو ہر سطح پر سراہا گیا۔
یہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں جاری ہوئی ہے جب بھارت کو کووڈ-19 کی تیسری لہر کے خطرے کا سامنا ہے اور اس مہلک وائرس میں مبتلا ہونے والے افراد کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ جمعے کے روز ملک بھر میں 34 ہزار سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔
(اس رپورٹ کے لیے کچھ مواد رائٹرز سے لیا گیا ہے)