رسائی کے لنکس

بھارت سے دو ٹن ادویات افغانستان پہنچ گئیں، 50 ہزار ٹن گندم بھیجنے کی تیاریاں


بھارت نے کابل میں اندرا گاندھی اسپتال کو دو ٹن ادویات کا عطیہ دیا ہے۔
بھارت نے کابل میں اندرا گاندھی اسپتال کو دو ٹن ادویات کا عطیہ دیا ہے۔

بھارت نے جمعے کے روز افغانستان کو دو ٹن ادویات بھیج دی ہیں، اگرچہ اس نے طالبان حکومت کو سرکاری طور پر تسلیم نہیں کیا۔

بھارت کی وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے بتایا ہے کہ یہ ادویات کابل میں قائم اندرا گاندھی اسپتال کو دی گئی ہیں۔ یہ اسپتال 2004 میں بھارت کی مدد سے تعمیر کیا گیا تھا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ پچھلے مہینے بھی بھارت نے افغانستان کو عالمی ادارہ صحت کے ذریعے کروناوائرس سے بچاؤ کی ویکسین کی پانچ لاکھ خوراکیں اور ڈیڑھ ٹن سے زیادہ طبی سامان بھیجا تھا۔

بھارت نے خوارک کی قلت میں مبتلا ملک افغانستان کو 50 ہزار ٹن گندم بھیجنے کا اعلان کیا ہے اور اس سلسلے میں وہ پاکستان کی حکومت کے ساتھ زمینی راستے کے ذریعے ترسیل پر گفت و شنید کر رہا ہے۔ واضح رہے،دونوں ملکوں کے درمیان کشیدہ تعلقات کی وجہ سے پاکستان بھارت کی ٹرانسپورٹ گاڑیوں کو اپنے ملک کی سڑکوں کے ذریعے افغانستان جانے کی اجازت نہیں دیتا۔

حال ہی میں پاکستان بھی افغانستان میں طبی سامان اور گندم کا عطیہ بھیج چکا ہے۔

گزشتہ سال اگست کے وسط میں کابل پر طالبان کے قبضے سے قبل بھی افغانستان کی معیشت اور حکومت بین الاقوامی مدد اور عطیات کے سہارے قائم تھی اور اشرف غنی کی سابق حکومت کے بجٹ کا تقریباً 80 فی صد حصہ مختلف صورتوں میں بین الاقوامی برادری فراہم کرتی تھی۔ طالبان کی اقتدار میں آمد کے بعد آمدنی کا یہ سب سے بڑا ذریعہ بند ہو گیا ہے جس نے چند مہینوں کے اندر ہی ملک کو انسانی اور اقتصادی بحران میں دھکیل دیا ہے۔

اگست میں امریکی اور اتحادی افواج کے افغانستان سے انخلا کے بعد زیادہ تر ملکوں نے وہاں اپنے سفارتی مشن بند کر دیے تھے جن میں بھارت بھی شامل ہے۔اور اب اس ملک میں، جہاں طالبان کی حکومت سے پہلے بھارت کا نمایاں اثر و رسوخ تھا، اس کی کوئی سفارتی موجودگی نہیں ہے۔

تاہم، بھارت افغانستان سے کٹ کر بھی نہیں رہنا چاہتا اور اس نے 31 اگست کو قطر میں طالبان کے نمائندے سے ملاقات کی تھی۔

اسلام آباد میں او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس سے حاصل کیا ہوا؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:06:00 0:00

افغانستان کے سابق دور حکومت میں بھارت افغان سیکیورٹی فورسز کو آپریشنل ٹریننگ اور فوجی ساز و سامان فراہم کر رہا تھا اور اسے حکومتی حلقوں میں گہرا اثر و رسوخ حاصل تھا۔ اس نے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے بھی افغان حکومت کی کافی مدد کی اور اسے خطے میں افغانستان کو سب سے زیادہ ترقیاتی امداد فراہم کرنے والے ملک کی حیثیت حاصل تھی۔

پاکستان افغانستان کو اپنی قومی سلامتی کے لیے بہت اہم سمجھتا ہے اور اس ملک میں بھارت کے اثر و رسوخ کو ایک بڑے خطرے کے طور پر دیکھتا ہے۔ افغانستان کی جغرافیائی حیثیت کے پیش نظر اس سے بہتر تعلقات قائم رکھنا خطے کی ان دونوں حریف جوہری طاقتوں کے اسٹریٹجک مفاد میں ہے۔

بھارتی راہنماؤں کو خدشہ ہے کہ طالبان کے اقتدار میں آنے سے پاکستان کو فائدہ پہنچے گا اور کشمیر کے متنازع علاقے میں ایک طویل عرصے سے جاری شورش کو بڑھاوا مل سکتا ہے، جہاں پہلے ہی سے عسکریت پسند قدم جمائے ہوئے ہیں۔

(اس آرٹیکل میں شامل کچھ معلومات ایسوسی ایٹڈ پریس سے لی گئی ہے)

XS
SM
MD
LG