عالمی مالیاتی فنڈ ’آئی ایم ایف‘ کے انتظامی بورڈ نے پاکستان کے لیے تین سالہ ’ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسیلٹی‘ کے تحت، قرض کی 50 کروڑ 10 لاکھ ڈالر قسط کی منظوری دے دی ہے۔
ادارے کے جاری کردہ ایک اخباری بیان میں بتایا گیا ہے کہ انتظامی بورڈ نے پاکستان کی اقتصادی کارکردگی کا گیارہواں جائزہ پیر کو واشنگٹن میں مکمل کیا جس کے بعد اس قسط کی منظوری دی گئی۔
یہ قسط جاری ہونے کے بعد، آئی ایم ایف کی طرف سے پاکستان کو دیئے گئے قرض کی کل رقم 6.1 ارب ڈالر ہو جائے گی۔
بیان کے مطابق، فنڈ کے معاون منتظم اعلیٰ، متسوہیرو فروساوا نے کہا ہے کہ پاکستان میں مجموعی معاشی استحکام اور ’اسٹرکچرل‘ اصلاحات کے باعث اقتصادی بحالی میں بہتری کی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکام پروگرام کے اہداف حاصل کرنے کی طرف پیش رفت کر رہے ہیں۔
انہوں نے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس سے بیرونی اقتصادی تبدیلیوں کی صورت میں پاکستان کو نقصان کا خدشہ کم ہوا ہے۔
ستمبر 2013 میں آئی ایم ایف کے انتظامی بورڈ نے تین سال کی توسیع کی منظوری دی تھی جس کا مقصد پاکستان میں اقتصادی اصلاحات کے پروگرام کی معاونت جاری رکھنا تھا۔