نیو جرسی کے عہدے داروں نے بتایا ہےکہ امام حسن شریف کو بدھ کے روز ان کی مسجد کے باہر گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ حملہ آور کی تلاش جاری ہے۔
نیوجرسی کی ایسیکس کاؤنٹی کے قصبے نیوارک میں قتل کا یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب امام حسن شریف اپنی گاڑی میں مسجد محمد کے قریب پہنچے۔ پراسیکیوٹر ٹیڈ اسٹیفنز نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ انہیں قریب سے کئی بار گولی ماری گئی۔
اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن کا کہنا تھا کہ حکام حملہ آور کو تلاش کر رہے ہیں، لیکن ایسے شواہد نہیں ملے کہ قتل کے اس واقعہ کا تعلق مسلم مخالف تعصب سے تھا۔
اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد سے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے عبادت گاہوں،خاص پر یہودیوں اور مسلمانوں کی عبادت گاہوں کی نگرانی بڑھا دی ہے۔
پلاٹکن کا کہنا تھا کہ یہ میرے علم میں ہے کہ ہماری ریاست میں ،عالمی واقعات کی صورتحال اور بہت سی کمیونیٹیز میں تعصب میں اضافے کی وجہ سے ،خاص طور پر مسلمان کمیونٹی کو خوف کا سامنا ہے۔
انہوں نے مزید کہااس وقت نیوجرسی میں بہت سے لوگ ایسے ہیں جن میں اس قتل کی خبر کے بعد ڈر یا اضطراب کا شدید احساس ہے۔
امام مسجد پر فائرنگ کے حوالے سے فوری طور پرمعلومات دستیاب نہیں ہیں لیکن اسٹیفنز کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ صبح چھ بجے مسجد کے باہر اس وقت پیش آیا جب امام شریف ابھی اپنی گاڑی سے نہیں اترے تھے۔ انہیں ایک قریبی اسپتال میں لے جایا گیا لیکن دوپہر کو ان کا انتقال ہو گیا۔
نیوارک کے پبلک سیفٹی کے ڈائریکٹر فرٹز فریگ نے بتایا کہ حسن شریف پانچ سال سے مسجد میں امامت کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ امام شریف کو بین المذاہب کمیونٹی کے ایک رہنما کے طور پر یاد رکھا جائے گا جنہوں نے شہر کو محفوظ رکھنے کے لیے کام کیا۔
کونسل آن امریکن-اسلامک ریلیشنز (کیئر) کے نیو جرسی چیپٹر نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ معلومات اکٹھی کر رہے ہیں ۔ انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ مقامی پولیس سے رابطے میں رہیں
کیئر نیوجرسی کی ترجمان دینا سیداحمد نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہمیں اس واقعے پر گہری تشویش ہے۔
(اس رپورٹ کا کچھ مواد ایسوسی ایٹڈ پریس سے لیا گیا ہے)
فورم