رسائی کے لنکس

روسی میڈیا ادارے کی ریڈیو فری یورپ کے خلاف فارن ایجنٹ قانون کے تحت کارروائی


فائل فوٹو
فائل فوٹو

روس میں ٹیلی مواصلات کے نگران ادارے نے پہلی بار ملک کے ایک متنازعہ قانون کی مبینہ خلاف ورزی کے الزام میں ریڈیوفری یورپ، ریڈیو لبرٹی کے خلاف آٹھ نکات پر کارروائی شروع کی ہے۔

"روسکومنادزور" نامی اس ادارے نے اپنی ویب سائٹ پر 12 جنوری کو پوسٹ ہونے والے ایک بیان میں کہا ہے کہ 'ان جرائم کا تعلق کسی میڈیا کا بیرونی ایجنٹ کے طور پر کردار ادا کرتے ہوئے اس ذمہ داری کو پورا نہ کرنا ہے جو قانون کے تحت اس پر عائد ہوتی ہے'۔

ریڈیو فری یورپ، ریڈیو لبرٹی کے روسی سروس، کرنٹ ٹائم، سیبر ریلی اور آئیڈل ریلی کو ان خلاف ورزیوں کا ذمہ دار ٹہرایا گیا ہے۔

ان نکات پر مشتمل دستاویز کو تین روز کے اندر میجسٹریٹ کے دفتر بھیجا جائے گا جہاں میڈیا پر انتظامی جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

روس کے 2012 کے فارن ایجنٹ قانون کے تحت اس دائرے میں آنی والی تنظیموں پر لازم ہے کہ وہ اپنی سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ رکھیں۔ ایسا نہ کرنے کی صورت میں انہیں مالی آڈٹ سے گزرنا ہو گا۔ پچھلے سال کے آخر میں اس قانون میں ترامیم کی گئیں جن کے مطابق میڈیا اداروں پر لازم ہے کہ وہ جب بھی ایسی تنظیموں یا افراد کا ذکر کریں تو وہ ان پر قانون کے تحت لگائے گئے لیبل کا ذکر کریں۔

ترمیم شدہ قانون کے تحت روس میں ہونے والی سیاسی پیش رفت یا ملک کی قومی سلامتی اور دفاع کے متعلق معلومات اکٹھی کرنے والے افراد اور بیرون ممالک سے آئے صحافیوں کو اس قانون کے دائرے میں لایا جائے۔

اس قانون کے نقاد کہتے ہیں کہ یہ قانون روس کی سول سوسائٹی تنظیموں، انسانی حقوق کے علمبرداروں، سیاسی کارکنوں اور روسی حکومت پر تنقید کرنے، حزب اختلاف کی بدعنوانی کے خلاف فعال تنظیوں کو نشانہ بناتا ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیم ایمنیسٹی انٹرنیشنل نے حال ہی میں اس قانون پر تنقید کی اور کہا کہ یہ روس کے اندر فعال تنظیموں اور بیرون ممالک کی مالی امداد سے چلنے والی سول سوسائٹی تنظیموں کے کام کرنے کی صلاحیت کو محدود کردے گا۔

"کرنٹ ٹائم" کے نام سے روسی زبان میں ریڈیو فری یورپ اور وائس آف امریکہ کے ساتھ تعاون سے کام کرنے والی سروس کو بھی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ وائس آف امریکہ کو بھی اس فہرست میں رکھا گیا تھا۔

اس فہرست کو نومبر 2019 میں مزید پھیلایا گیا۔ اور فروری 2020 میں روس کی وزارت انصاف نے ریڈیو فری یورپ کی کارپوریٹ کمپنی کو بھی اس فہرست میں شامل کر لیا۔

ماسکو نے دسمبر 2020 میں ریڈیو فری یورپ کے لیے کام کرنے والے تین صحافیوں کو بھی اس فہرست میں داخل کر لیا۔

ان صحافیوں میں لیوٹمیلا سوتسکیا، سرجی مارکیلوو، اور ڈینس کمالایاگین شامل ہیں۔

ریڈیو فری یورپ کی روسی زبان میں سروس کی مدیر اعلی ڈیزی سندیلر نے ان اقدامات پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوے کہا ہے کہ صاف ظاہر ہے کہ روسی وزارت انصاف یہ اعلان کر رہی ہے کہ حقائق پر مبنی خبر دینا ایک جرم ہے اور یہ کہ ایسی آوازوں کو خاموش کرنے کے لیے وہ کچھ بھی کرنے کو تیار ہے۔ ان کے مطابق خبریں روسی لوگوں کو مطلع کرتی ہیں اور انہیں ان میں شامل کر کے ان کی حفاظت کرتی ہیں۔

روسی حکام کا کہنا ہے کہ فارن ایجنٹس قانون میں ترامیم کے ذریعہ ذرائع ابلاغ کو اس زمرے میں لانا 2017 کے اس امریکی اقدام کے خلاف اسی جیسا جواب تھا جس کے تحت امریکہ نے روس کے مالی امداد سے چلنے والے چینل آر ٹی کے لیے یہ لازم قرار دیا تھا کہ وہ یو ایس فارن ایجنٹس رجسٹریشن قانون کے تحت اپنا اندراج کروائے۔

جب کہ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ روس کا یہ جوابی اقدام غیر مناسب ہے۔ امریکی حکام اس سلسلے میں کہتے ہیں کہ دونوں ملکوں کے اس معاملے پر قوانین مختلف ہیں اور یہ کہ روس اپنے قانون کو متفرق آوازوں کو کچلنے اور آزادانہ خیالات کے تبادلے کو روکنے کے لے استعمال کرتا ہے۔

XS
SM
MD
LG