امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں قائم ہاورڈ یونیورسٹی نے اپنے نئے فائن آرٹس کالج کا نام گزشتہ برس کینسر کی وجہ سے انتقال کرنے والے ہالی وڈ اداکار چاڈوک بوسمین کے نام پر رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
واضح رہے کہ چاڈوک بوسمین کو ان کی 2018 میں ریلیز ہونے والی فلم 'بلیک پینتھر' میں سپر ہیرو کا کردار ادا کرنے پر بین الاقوامی شہرت ملی تھی ۔ وہ ہزاروں انٹرنیٹ میمز کا حصہ بنے۔ ان کی موت سے پہلے بوس مین کے اس کردار کو مارول کامکس فلم مشین کا حصہ بنانے کی تیاری کی جا رہی تھی جس کے کئی سیکوئل تیار کئے گئے تھے۔
چاڈوک بوسمین نے واشنگٹن ڈی سی کی ہاورڈ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے کے دوران، نوجوان چاڈوک بوسمین نے اپنی یونیورسٹی کے کالج آف فائن آرٹس کو کالج آف آرٹس اینڈ سائنسز میں ضم کرنے کے منصوبوں کے خلاف ایک احتجاج کی قیادت کی تھی۔
وہ اس مقصد میں ناکام رہے، لیکن 20 سال بعد ہاورڈ یونیورسٹی کے نئے قائم ہونے والے کالج کو چاڈوک اے بوسیمن کالج آف فائن آرٹس کا نام دے کر انہیں موت کے بعد خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے۔
43 برس کے بوس مین گزشتہ سال اگست میں بڑی آنت کے کینسر کے باعث انتقال کر گئے تھے۔ انہوں نے 2000 میں ہاورڈ یونیورسٹی سے ڈائریکٹنگ میں بیچلر ڈگری لی۔ وہ سیاہ فام امریکی شخصیات کی سوانح حیات پر مبنی فلموں میں کردار کرنے کے حوالے سے مقبول ہوئے۔ ان کی فلموں میں جیکی رابنسن، گلوکار جیمز براؤن اور تھرگڈ مارشل پر بننے والی فلمیں شامل ہیں۔
ہاورڈ یونیورسٹی کے صدر وین فریڈرک نے کہا کہ انہوں نے بوس مین سے کئی بار کالج آف فائن آرٹس کو بحال کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
فریڈرک نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا ، ’’یہ ان کے لئے ہمیشہ اہم رہا۔ ان کا عزم بہت مضبوط تھا۔‘‘
یہ اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب کالج کی سابقہ سٹوڈنٹ فلیسیا رشاد کو ایک ہفتے پہلے فائن آرٹس کالج کے نئے ڈین کی حیثیت سے چنا گیا ہے۔ فلیسیا اور بوسمین کی ملاقات دوران تعلیم ہوئی، بوسمین کئی مرتبہ ان کو اپنا رہنما اور سرپرست قرار دے چکے ہیں۔
بوس مین نے 2018 میں کالج میں ایک تقریر کے دوران کالج سے اپنی محبت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس جگہ میں جادو ہے۔ یہاں کچھ بھی ہوسکتا ہے۔‘‘
بوس مین کے اہل خانہ نے کہا کہ طالب علمی کے دوران احتجاج نے تعلیمی معاملات میں ان کے جذبے کو ثابت کر دیا تھا۔
بوس مین کے اہل خانہ نے ایک بیان میں کہا، ’’چاڈ ہاورڈ میں تعلیم کے دوران کالج آف فائن آرٹس کے تحفظ کے لیے لڑے اور اپنے پورے کیریر میں اس لڑائی کے لئے پر جوش رہے ، وہ اس ترقی سے خوش ہوں گے۔‘‘
بوس مین کی بیوہ، سیمون لیڈورڈ بوس مین، نے کہا کہ ان کے نام پر اسکول کا نام رکھنے پر ’’ان کی کہانی کا یہ حصہ ایک دائرے میں آ گیا ہے۔ جو اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ان کی میراث آنے والے برسوں تک نوجوان کہانی کاروں کو متاثر کرتی رہے گی۔‘‘
واشنگٹن ڈی سی کے ہاورڈ فائن آرٹس سکول کے سابق طلبا میں امریکی اداکار تاراجی پی ہینسن، آسکر نامزد سینما ماہر بریڈ فورڈ ینگ، اور گلوکارہ روبرٹا فیلک اور جیسی نارمن کے علاوہ کینیڈی سنٹر آنرز وصول کرنے والے ڈیبی ایلن بھی شامل ہیں۔