رسائی کے لنکس

غزہ کا الشفا اسپتال گھیرے میں، اسرائیل اور حزب اللہ میں کشیدگی میں اضافہ


اسرائیلی حملوں کی وجہ سے بے گھر فلسطینی خاندانوں نے بچوں سمیت الشفا اسپتال میں پناہ لی ہوئی ہے۔
اسرائیلی حملوں کی وجہ سے بے گھر فلسطینی خاندانوں نے بچوں سمیت الشفا اسپتال میں پناہ لی ہوئی ہے۔

اسرائیل نے غزہ شہر کو رات بھر اتوار کی صبح تک گولہ باری کا نشانہ بنایا جب کہ غزہ کے سب سے بڑے الشفا اسپتال کے قریب اسرائیلی فوج اور حماس کے جنگجوؤں میں لڑائی کی رپورٹس ہیں۔

الشفا اسپتال کے ڈائریکٹر محمد ابو سلمیہ نے ہفتے کو دیر گئے کہا تھا کہ شفا اسپتال مکمل طور پر گھیرے میں ہے۔

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کے مطابق 16 سال سے حماس کے زیرِ انتظام علاقے میں صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ الشفا اسپتال میں ڈاکٹر، مریض اور ہزاروں بے گھر افراد بجلی نہ ہونے اور رسد کی کمی کے باعث پھنسے ہوئے ہیں۔

بین الاقوامی تنظیم ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز کا کہنا ہے کہ غزہ کے اسپتالوں پرمسلسل بمباری کی جا رہی ہے۔

تنظیم کے مطابق الشفا اسپتال کے زچگی اور بیرونی مریضوں کے شعبوں سمیت کئی حصوں کو متعدد بار نشانہ بنایا گیا ہے جس کی وجہ سے کئی افراد کی اموات اور زخمی ہونے کی رپورٹس ہیں۔

اسرائیلی فورسز کا مدد کا عندیہ

الشفا اسپتال میں ہفتے کو دو بچوں کی موت ہو ئی تھی اور بتایا گیا تھا کہ جنریٹروں کا ایندھن ختم ہونے سے مزید درجنوں بچوں کی زندگی خطرے میں تھی۔

اسرائیلی فوج نے ہفتے کو کہا تھا کہ وہ الشفا اسپتال سے اتوار کو بچوں کو نکالنے میں مدد کرے گی، جہاں ایک شدید انسانی بحران ہے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہاگری نے ہفتے کے روز کہا کہ "ہم درکار مدد فراہم کریں گے۔"

جنگ بندی کے مطالبات مسترد

اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے جنگ بندی کے لیے بڑھتے ہوئے بین الاقوامی مطالبات کو ایک بار پھر مسترد کر دیا ہے ۔

انہوں نے ہفتے کو کہا کہ ایسا اس وقت تک نہیں ہوگا جب تک سات اکتوبر کے حملے کے دوران یرغمال بنائے گئے لگ بھگ 240 افراد حماس کے قبضے سے رہا نہیں ہوتے۔

تل ابیب نے غزہ میں حماس کی حکمرانی کو ختم کرنے اور اس کی فوجی صلاحیتوں کو کچلنے کے عزم کا اظہار کیا ہے اور جنگجوؤں کو محصور علاقے میں پھنسے 23 لاکھ فلسطینیوں کو درپیش جنگ کے بھاری نقصانات کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

’اے پی‘ کے مطابق غزہ میں شہریوں کی حالت زار کے باعث اسرائیل بین الاقوامی دباؤ میں ہے۔

سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں اسلامی سربراہی کانفرنس اور عرب لیگ کے مشترکہ اجلاس میں مسلم ملکوں کے سربراہوں نے فلسطینیوں کے خلاف جرائم کی ذمہ داری اسرائیل پر عائد کرتے ہوئے غزہ میں فوجی آپریشن فوری بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

اسرائیل نے الزام لگایا ہے کہ عسکریت پسند تنظیم حماس نے الشفا اسپتال کے اندر اور زیرِ زمین اپنی خفیہ کمانڈ پوسٹ بنا رکھی ہے۔

’اے پی‘ کے مطابق اسرائیل نے اس بارے میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیا ہے جب کہ حماس اور اسپتال کے عملے نے اس الزام کی تردید کی ہے۔

الشفا اسپتال میں ڈیڑھ ہزار مریض موجود

حماس کے زیرِ انتظام وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ الشفا اسپتال میں اب بھی 1500 مریض اور اتنی ہی تعداد میں طبی عملے کے کارکن موجود ہیں۔

اس کے علاوہ 15000 سے 20000 کے درمیان لوگ وہاں پناہ کے متلاشی ہیں۔

طبی عملے کے مطابق ہزاروں لوگ الشفا اسپتال اور دیگر اسپتالوں سے فرار ہو چکے ہیں۔ لیکن ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ہر ایک کے لیے باہر نکلنا ناممکن ہے۔

حماس کے سات اکتوبر کے حملے میں اسرائیلی حکام کے مطابق 1200 لوگ ہلاک ہوئے تھےجن میں عام شہری شامل تھے۔

اسرائیل کی جوابی عسکری کارروائی میں جس میں فضائی بمباری بھی شامل ہے، حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے مطابق 11000 ہسے زیادہ فلسطینی مارے گئے ہیں جن میں ساڑھے چار ہزار سے زائد بچے شامل ہیں۔

اسرائیل کے 46 فوجی ہلاک

اسرائیل کی زمینی کارروائی کے دوران اب تک ’اے پی‘ کے مطابق 46 فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔

وائٹ ہاؤس نے جمعرات کو کہا تھا کہ اسرائیل شمالی غزہ کے علاقوں میں حماس کے خلاف اپنی فوجی کارروائی میں روزانہ چار گھنٹے کے وقفے پر عمل درآمد شروع کرے گا۔

امریکی وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے جمعے کو کہا تھا کہ غزہ کی پٹی میں شہریوں کی حفاظت اور ان تک انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے مزید بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔

حزب اللہ کی کارروائیاں

اسی اثنا میں اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان تنازع لبنان تک پھیل سکتا ہے کیوں کہ اسرائیل اور لبنان کے عسکری گروہ حزب اللہ کے درمیان بھی کشیدگی بڑھ رہی ہے۔

حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے شروع ہونے کے بعد سے اپنے دوسرے خطاب میں کہا کہ حزب اللہ نے پہلی بار برقان نامی میزائل اسرائیلی فورسز کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کرنا شروع کیے ہیں جن کی 300 سے 500 کلو تک بارودی مواد لے جانے کی صلاحیت ہے۔

حسن نصراللہ کے مطابق حزب اللہ نے پہلی بار حملہ آور ڈرون استعمال کرنا شروع کیے ہیں اور روزانہ اسرائیل کے اندر جاسوسی کرنے والے ڈرون اڑ ارہے ہیں جن میں سے کچھ حیفا سمیت شمالی اسرائیل کے علاقوں تک پہنچ رہے ہیں۔

اسرائیل کا حزب اللہ کو انتباہ

اسرائیل کی شمالی سرحد کے دورے کے دوران وزیرِ دفاع یوو گیلنٹ نے حزب اللہ کے رہنماؤں کو انتباہ کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ لبنان کو ممکنہ طور جنگ کی طرف دھکیل رہی ہے ۔

خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق انہوں نے کہا کہ حزب اللہ غلطی کر رہی ہے جس کی قیمت عام شہری ادا کریں گے۔

اے ایف پی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع نے خبردار کیا کہ اسرائیل جو غزہ میں کر سکتا ہے وہ لبنان کے درالحکومت بیروت میں بھی کیا جا سکتا ہے۔

اس رپورٹ میں شامل کچھ معلومات خبر رساں اداروں ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ اور ’اے ایف پی‘ سے لی گئی ہیں۔

فورم

XS
SM
MD
LG