رسائی کے لنکس

افغانستان میں لوگ سب سے کم مثبت انداز میں زندگی گزار رہے ہیں: گیلپ سروے


فائل فوٹو۔
فائل فوٹو۔
  • گیلپ نے ’گلوبل ایموشنز 2024‘ رپورٹ جاری کی ہے جو 2023 میں کیے گئے سروے کے نتائج پر مشتمل ہے۔
  • سروے رپورٹ 142 ممالک کے ایک لاکھ 46 ہزار افراد سے انٹرویوز کرکے مرتب کی گئی ہے۔
  • سروے میں سامنے آیا ہے کہ افغانستان میں لوگ دنیا بھر میں سب سے کم مثبت احساس کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں۔
  • پیراگوئے اور پاناما جیسے ملکوں میں لوگوں میں سب سے زیادہ مثبت احساسات ہیں۔

ویب ڈیسک _ بین الاقوامی ادارے ’گیلپ‘ نے روز مرہ زندگی میں ہونےو الے احساسات اور تجربات سے متعلق ایک سروے رپورٹ جاری کی ہے جس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ افغانستان کے لوگ سب سے کم مثبت تجربات کے ساتھ زندگی بسر کر رہے ہیں۔

سروے کے نتائج کے مطابق مثبت ترین انداز میں زندگی گزارنے والے ممالک میں بھی دنیا کی بڑی معیشتیں یا ترقی یافتہ ممالک سرِ فہرست نہیں بلکہ پیراگوئے اور پاناما سب سے آگے ہیں۔

روز مرہ زندگی کے مثبت ترین اور منفی ترین تجربات سے متعلق اس درجہ بندی میں ٹاپ ٹین اور لوئسٹ ٹین کی کیٹیگری میں بھارت اور پاکستان شامل نہیں ہیں۔

گیلپ نے منگل کو ’گلوبل ایموشنز 2024‘ رپورٹ جاری کی ہے جو 2023 میں کیے گئے سروے کے نتائج پر مشتمل ہے۔

رپورٹ دنیا کے 142 ممالک یا آزاد خطوں میں ایک لاکھ 46 ہزار افراد سے انٹرویوز کر کے مرتب کی گئی ہے۔ یہ انٹرویوز سال 2023 کے دوران 15 برس یا اس سے زائد عمر کے افراد سے کیے گئے تھے۔

گیلپ نے زندگی کے عام تجربات، احساسات اور جذبات سے متعلق پوچھے گئے سوالوں کے جوابات کی بنیاد لوگوں کے روزانہ کے مثبت اور منفی تجربے کا انڈیکس مرتب کیا ہے۔

مثبت تجربے کے لیے پانچ سوالات پوچھے گئے تھے کہ کیا آپ نے گزشتہ دن ٹھیک سے آرام کیا؟، آپ کے ساتھ لوگ احترام کے ساتھ پیش آئے؟، آپ ہنسے یا مسکرائے؟، گزشتہ روز کوئی نئی یا دل چسپ چیز سیکھی؟ اور کیا گزرے دن کسی بات سے محظوظ ہوئے؟

اس طرح منفی تجربات کی درجہ بندی کے لیے جسمانی درد، فکر مندی، اداسی، ذہنی تناؤ اور غصے سے متعلق سوالات کیے گئے تھے۔

گیلپ کے اس سروے میں روایتی معاشی اشاریے جیسے جی ڈی پی، آمدن وغیرہ کو شامل نہیں کیا جاتا بلکہ انسانی احساسات کو بنیاد بنایا جاتا ہے۔

گیلپ گزشتہ 18 برس سے یہ سروے کرنے کے بعد رپورٹ ترتیب دے رہا ہے۔

جنگوں کے باوجود بہتری

گیلپ کے مطابق 2023 میں بھی دنیا تنازعات کی زد میں رہی۔ ایک جانب روس اور یوکرین کی جنگ جاری تھی اور اسی دوران اسرائیل اور حماس میں ایک نئی جنگ شروع ہوئی۔

البتہ گیلپ کا کہنا ہے کہ لوگوں کے مثبت احساسات کرونا وبا سے پہلے والی سطح پر لوٹ آئے ہیں جو کہ عالمی وبا کے دوران کم ہو گئے تھے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 30 برس سے کم عمر افراد نے سب سے زیادہ مثبت احساسات کا اظہار کیا ہے۔

افغانستان کا آخری نمبر

گیلپ کی گلوبل ایموشنز رپورٹ 2024 میں سامنے آیا ہے کہ افغانستان کے لوگوں کا مثبت احساسات رکھنے کے حوالے سے اسکور گزشتہ کئی برس کی طرح اس بار بھی انڈیکس میں سب سے آخری نمبر پر ہے۔

گیلپ کے سروے میں 2017 کے بعد افغانستان مسلسل مثبت احساسات رکھنے والے لوگوں کے ملکوں کی فہرست میں آخری نمبر پر آ رہا ہے۔

گیلپ نے افغانستان میں عام لوگوں سے جولائی 2023 میں اس وقت انٹرویوز کیے جب کابل میں برسرِ اقتدار آنے والی طالبان کی حکومت کو دو برس مکمل ہونے والے تھے۔

افغانستان کے لوگ اپنی زندگی کے انداز کو دنیا کے مقابلے میں ناقص اور اپنی مشکلات کو دیگر کے مقابلے میں زیادہ قرار دیتے ہیں۔

افغانستان میں مردوں کے مثبت احساسات کا انڈیکس خواتین کے مقابلے میں بہتر ہے۔ گیلپ کے مطابق مثبت احساسات کے حوالے سے انڈیکس میں خواتین کا اسکور 34 تھا جب کہ اس کے مقابلے میں مردوں کا اسکور 42 رہا۔

انڈیکس میں آخری نمبروں پر ترکیہ، لبنان، شام، نیپال، مصر، یوکرین اور بنگلہ دیش سمیت دیگر ممالک بھی ہیں۔

سب سے زیادہ غصہ کسے آتا ہے؟

سروے کے مطابق سب سے زیادہ شمالی قبرص سے تعلق رکھنے والے شرکا(49 فی صد) نے غصہ آنے کا اعتراف کیا۔

غصے میں ٹاپ ٹین ممالک میں عراق، اردن آرمینیا، لبیا اور کونگو 40 فی صد سے زائد مثبت جوابات دینے والے ممالک ہیں۔

فلسطینی علاقوں میں بسنے والے، تیونس اور پاکستان سے تعلق رکھنے والے 39، 39 فی صد شرکا کے مثبت جواب کے ساتھ غصہ کرنے والے ممالک میں آٹھویں، نویں اور دسویں نمبر پرہیں۔

ذہنی دباؤ، اداسی اور فکر مندی

شمالی قبرص اور اسرائیل کے لوگوں نے سب سے زیادہ ذہنی تناؤ ہونے کا کہا ہے۔ انڈیکس میں شمالی قبرص میں 65 فی صد جب کہ اسرائیل کے 62 فی صد لوگوں نے کہا کہ وہ ذہنی تناؤ کا شکار ہیں۔

پاکستان میں 49 فی صد رائے دہندگان نے کہا کہ وہ کسی نہ کسی پریشانی میں مبتلا ہیں جب کہ اس کے پڑوسی ملک چین میں 29 فی صد اور بھارت میں 47 فی صد افراد نے پریشانی کے لاحق ہونے کا اظہار کیا۔

پریشانی کے اظہار کے حوالے سے اسرائیل اور افغانستان سرِ فہرست رہے۔ دونوں ممالک میں ہر 10 میں سات افراد نے کسی نہ کسی پریشانی کا ذکر کیا۔

گیلپ سروے میں جب لوگوں کے سامنے سوال رکھا گیا کہ انہوں نے سال بھر میں کچھ نیا یا دلچسپ سیکھا ہے؟ تو آبادی کے لحاظ سے دنیا کے دونوں بڑے ممالک چین اور بھارت کے لوگوں کی بڑی تعداد نے مثبت جواب دیا۔

گیلپ کے مطابق سروے میں شامل چین کے 59 فی صد جب کہ بھارت کے 52 فی صد افراد کا کہنا تھا کہ انہوں نے سال بھر میں کچھ دلچسپ کیا ہے یا کچھ نیا سیکھا ہے۔

اسی طرح اس سوال پر بنگلہ دیش اور افغانستان میں سب سے کم یعنی صرف 17 فی صد لوگوں کا جواب مثبت تھا۔

گیلپ سروے میں دنیا بھر کے لوگوں سے ان کے منفی احساسات و جذبات پر بھی سوالات کیے گئے۔

ہر دس میں سے چار افراد کا کہنا تھا کہ انہیں کسی نہ کسی پریشانی کا سامنا ہے۔ 37 فی صد افراد نے ذہنی تناؤ ہونے کی شکایت کی۔ ہر 10 میں سے تیسرے شخص نے جسمانی درد کی شکایت کی۔

گیلپ نے سروے میں اس بار تنہائی سے متعلق بھی سوال شامل کیا تھا۔

سال 2023 میں دنیا بھر کے ایک لاکھ 46 ہزار افراد سے کیے گئے سروے میں سامنے آیا کہ بالغ افراد میں 23 فی صد کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے گزرے ایام میں بہت زیادہ تنہائی محسوس کی ہے۔

XS
SM
MD
LG