رسائی کے لنکس

کیا روس سے درآمد پر پابندی سے سونا مزید مہنگا ہوگا؟


روس کا شمار سونا پیدا کرنے والے دنیا کے بڑے ملکوں میں ہوتا ہے۔
روس کا شمار سونا پیدا کرنے والے دنیا کے بڑے ملکوں میں ہوتا ہے۔

جی سیون ممالک کے رہنماؤں نے ماسکو کے دفاعی بجٹ کو نشانہ بناتے ہوئے اس ہفتے روس سے سونے کی درآمدات پر پابندی کا اعلان کیا ہے۔

امریکی محکمۂ خزانہ کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات ''ولادیمیر پوٹن کی یوکرین کے خلاف وحشیانہ جارحیت کی جنگ میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں اور ٹیکنالوجی کو تیار اور اسے استعمال کرنے کی روس کی صلاحیت پر حملہ ہیں۔''

کیا روس پر اس پابندی کے بعد سونا مزید مہنگا ہونےکا امکان ہے؟

روس کتنا سونا پیدا کرتا ہے؟

روس کا شمار سونا پیدا کرنے والے دنیا کے بڑے ممالک میں ہوتا ہے۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق گزشتہ سال روس نے لگ بھگ ساڑھے 15 ارب ڈالر کا سونا برآمد کیا۔

روس کی وزارتِ خزانہ کے مطابق گزشتہ برس ملک میں سونے کی پیداوار 314 ٹن تھی۔

روسی سونا کون خرید رہا تھا؟

روس ، یوکرین جنگ سے قبل زیادہ تر سونا برطانیہ درآمد کرتا تھا۔ برطانیہ نے گزشتہ برس 15 اعشاریہ دو ارب ڈالر کا سونا روس سے خریدا۔ البتہ تازہ ترین پابندی کا اطلاق روس سے پہلے سے درآمد شدہ سونے پر نہیں ہوگا۔

یوکرین میں روسی جارحیت کے بعد سے ہی مغربی ممالک نے روس سے سونے کی درآمد کو بڑی حد تک کم کردیا تھا۔

امریکہ، برطانیہ، جاپان اور کینیڈا کی طرف سے روس سے سونے کی درآمدات پر پابندی کے اس اقدام کو سونے کی عالمی مارکیٹ میں بڑے پیمانے پر علامتی طور پر دیکھا جا رہا ہے کیوں کہ مغرب میں روسی برآمدات میں پہلے ہی کافی حد تک کمی آ چکی ہے۔

روس اب کسے سونا بیچ سکے گا؟

نیشنل کموڈیٹی ایکسچینج لمیٹڈ پاکستان کے چیئرمین سمیر احمد بھی اس بات سے اتفاق کرتے ہیں۔ وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جی سیون ممالک کی جانب سے روس سے سونے کی درآمد پر پابندی کا اعلان تو اب کیا گیا ہے لیکن فروری میں جنگ کے آغاز کے بعد سے کافی حد تک روس سے درآمدات محدود کر دی گئی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ ''اس پابندی کے زیادہ اثرات نہیں ہوں گے کیوں کہ اگر مغربی ممالک روس سے تیل، گیس یا سونا نہیں خریدتے تو اور بہت سے ممالک ہیں جو روس سے یہ سب خریدنے کے لیے تیار ہیں۔''

ان کے بقول جی سیون ممالک کی جانب سے عائد کی جانے والی اس پابندی کا اطلاق صرف ان ممالک کے کاروباری اداروں پر ہوگا، یعنی دیگر ممالک روس سے سونا خرید سکتے ہیں۔

امریکی وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے سی این این سے بات کرتے ہوئے اس توقع کا اظہار کیا کہ سونے پر پابندی سے روس کو دھچکا لگے گا۔ ان کے بقول سونا، ایندھن کے بعد روس کی دوسری بڑی برآمد ہے اور اس کی آمدنی کا تقریباً نوےفی صد جی سیون ممالک سے آتا ہے، جسے ختم کرنے کا مطلب تقریباً 19 ارب ڈالرز تک روس کی رسائی ختم کرنا ہے جو کہ کم نہیں ہے۔

کیا سونا مزید مہنگا ہو گا؟

عالمی منڈی میں اس وقت دس گرام سونے کی قیمت کم و بیش 585 ڈالر ہے جب کہ پاکستان میں اس کا ریٹ تقریبا ایک لاکھ 21 ہزار روپے ہے۔

سمیر احمد کی رائے میں جی سیون ممالک کی جانب سے روسی سونے کی خرید پر پابندی کا عالمی سطح پر سونے کی قیمتوں پر زیادہ اثر نہیں ہوگا۔

وہ کہتے ہیں کہ ''ممکن ہے کہ سونے کی قیمت پر تھوڑا بہت اثر پڑے لیکن عالمی منڈی پر اس کا اثر کافی محدود ہو گا کیوں کہ عالمی سطح پر سونے کی مجموعی پیداوار میں روس کا حصہ محض 10 فیصد ہے۔''

مارکیٹ پر نظر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر معاشی سست روی کے بڑھتے سائے اور پاکستانی معیشت پر شدید دباؤ کا اثر سونے کی عالمی اور مقامی منڈی پر پڑے گا، جس سے قیمتوں میں اتار چڑھاؤ دیکھا جائے گا۔

XS
SM
MD
LG