|
واشنگٹن میں قائم غیر سرکاری تنظیم فریڈم ہاؤس نے اپنی 2025 کی سالانہ رپورٹ جاری کی ہے۔جس کے مطابق پاکستان سمیت دنیا بھر کے ساٹھ ملکوں میں شہری آزادیوں میں گزشتہ سال کے دوران کمی آئی ہے جبکہ 34 ممالک میں صورتحال میں بہتری نظر آئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کے مجموعی اسکور میں کمی آئی ہے اور اسےسو میں سے صرف32 پوائنٹس دیے گئے ہیں۔ شخصی آزادیوں کے انڈیکس میں بھی پاکستان پہلے کی نسبت نیچے آیا ہے۔
ایل سلوا ڈور، ہیٹی، کویت اور تیونس ان ملکوں میں شامل ہیں جہاں رپورٹ کے مطابق شہری آزادیوں کے حوالے سے سب سے زیادہ تنزلی نظر آتی ہے۔
دوسری طرف جن ملکوں میں شہری آزادیوں میں گزشتہ سال بہتری نظر آئی ہے ان میں جنوبی ایشیا کے دو ملک بنگلہ دیش اور سری لنکا ، اور مشرق وسطیٰ میں دہائیوں کی خانہ جنگی سے تباہ حال ملک شام شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ان ملکوں میں گزشتہ سالوں کے مقابلے میں ایک نمایاں فرق کے ساتھ صورتحال بہتر ہوئی ہے۔
پاکستان میں شہری آذادیوں کی صورتحال پر رپورٹ کیا کہتی ہے؟
پاکستان کے بارے میں فریڈم ہاؤس کی رپورٹ میں زیادہ تر تنقید سال 2024 میں ہونے والے عام انتخابات اور مذہبی اقلیتوں کی صورتحال کے حوالے سے کی گئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ پاکستان میں باقاعدگی سے کثیر جماعتی الیکشن ہوتے ہیں لیکن فوج نے 2024 میں حکومت کی تشکیل اور پالیسی سازی میں غیر معمولی اثرورسوخ استعمال کیاتھا۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستانی فوج میڈیا کو ڈرانے دھمکانے اور طاقت کے غیر قانونی استعمال پر بھی جوابدہی سے بری الذمہ ہے۔
سال 2024 کے عام انتخابات کے حوالے سے فریڈم ہاؤس کی بدھ کو جاری ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان میں دھاندلی ہوئی، اور سیاسی امیدواروں اور الیکشن ورکرز پر تشدد ہوا۔الیکشن کے قواعد و ضوابط کو تبدیل کیا گیا، اور ریاستی وسائل کا غلط استعمال ہوا
مذہبی اور نسلی اقلیتوں کے حوالے سے فریڈم ہاؤس کی گزشتہ رپورٹوں میں بھی پاکستان کی صورتحال پر تنقید کی گئی تھی، آج جاری ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حکام نے اکثر اوقات شہری آزادیوں پر مخصوص پابندیاں عائد کیں اور مذہبی عسکریت پسند ،ریاست، مذہبی اقلیتوں اور مخالفین کے خلاف باقاعدگی سے حملے کرتے رہے
اس رپورٹ سے پہلے بھی پاکستان میں ہونے والے عام انتخابات کو میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ پاکستان کی حکومت ان الزامات کو بے بنیا قرار دے کر مسترد کرتی ہے۔
فریڈم ہاؤس کی موجودہ رپورٹ پر پاکستانی حکومت کی جانب سے کوئی ردعمل ابھی سامنے نہیں آیا ہے۔
فورم