رسائی کے لنکس

مسقط کی امام بارگاہ پر حملہ؛ چار پاکستانی شہریوں سمیت نو افراد ہلاک


 فائل فوٹو
فائل فوٹو
  • مسقط کی مسجد و امام بارگاہ پر حملے میں چار پاکستانی شہری ہلاک
  • واقعہ پیر اور منگل کی درمیانی شب اس وقت پیش آیا جب عاشورہ کے سلسلے میں عزادار جمع تھے۔
  • پاکستانی دفترِ خارجہ کے مطابق فائرنگ کے واقعے میں 30 پاکستانی شہری زخمی بھی ہوئے ہیں۔

پاکستان نے تصدیق کی ہے کہ عمان کے دارالحکومت مسقط کی ایک مسجد و امام بارگاہ پر ہونے والے حملے میں چار پاکستانی شہری ہلاک جب کہ 30 زخمی ہوئے ہیں۔

عمانی حکام نے تصدیق کی ہے کہ مجموعی طور پر حملے میں نو افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں ایک سیکیورٹی اہلکار، ایک بھارتی شہری اور تین حملہ آور بھی شامل ہیں۔

پاکستانی دفترِ خارجہ کی جانب سے منگل کو جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ واقعہ پیر اور منگل کی درمیانی شب مسقط کے علاقے وادی الکبیر میں اس وقت پیش آیا جب مسلح افراد نے مسجد و امام بارگاہ کے اندر فائرنگ کر دی تھی۔

جب فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تو مسجد و امام بارگاہ علی بن ابو طالب میں عاشورہ کے سلسلے میں بڑی تعداد میں عزادار جمع تھے۔

مسقط کی پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے شواہد جمع کر لیے گئے ہیں جب کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔ پولیس نے واقعے کے محرکات سے متعلق معلومات اور دیگر تفصیلات جاری نہیں کی ہیں۔

پاکستانی دفترِ خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ فائرنگ میں ہلاک ہونے والے پاکستانی شہریوں کی وطن واپسی کے لیے عمانی حکام سے رابطے میں ہیں۔

واقعے کی مختلف فوٹیجز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فائرنگ کی آوازوں کے درمیان لوگ بھاگ رہے ہیں۔ مسقط کی پولیس کا کہنا ہے کہ علاقے میں ایمرجینسی نافذ کر دی گئی ہے۔

پاکستان کے نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ محرم کے مقدس مہینے میں دہشت گرد حملے کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ عمان میں پاکستان کے سفیر کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ زخمی ہونے والے پاکستانی شہریوں کے علاج معالجے کی نگرانی کریں۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق مسقط میں امریکی سفارت خانے کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ اس واقعے سے آگاہ ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ عمان میں موجود امریکی شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ محتاط رہیں اور حکام کی جانب سے دی جانے والی ہدایات پر عمل کریں۔

عمان کا شمار مشرقِ وسطیٰ کے پرامن ملکوں میں ہوتا ہے اور یہ امریکہ اور ایران کیے درمیان ثالثی کا کردار بھی ادا کرتا رہا ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG