رسائی کے لنکس

ٹرمپ کی ریلی میں ہلاک ہونے والے سابق فائر چیف نے اپنے خاندان کو گولیوں سے بچانے کے لیے اپنے جسم کو ڈھال بنادیا


 کوری کامپٹے راٹور ،( سنٹر میں ) فوٹو رائٹرز
کوری کامپٹے راٹور ،( سنٹر میں ) فوٹو رائٹرز
  • ٹرمپ کی ریلی میں ہلاک ہونے والے سابق فائر چیف نے اپنے خاندان کو گولیوں سے بچانے کے لیے اپنے جسم کو ڈھال بنادیا۔
  • جیسے ہی ملک بھر سے کامپے راٹور کے اہل خانہ کےساتھ بھر پور حمایت کا اظہار شروع ہوا، صدر جو بائیڈن اور خاتون اول جِل بائیڈن نے بھی اپنی "گہری تعزیت" کا اظہار کیا۔
  • بعد میں ٹرمپ نے کامپے راٹور کے اہل خانہ سے تعزیت کی۔
  • کوری کامپے راٹور کے خاندان کی مدد کے لیے شروع کئے گئے، GoFundMe میں پیرتک چالیس لاکھ ڈالر سے زیادہ کےعطیات جمع ہو چکے تھے۔

سابق فائر چیف کوری کامپے راٹور نے جو پنسلوینیا میں ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی ریلی میں ہلاک ہوئے ، پنے آخری لمحات اپنی فیملی کو ان گولیوں سے بچاتے ہوئے گزارے جو ہفتے کو سابق صدر کے خلاف ایک قاتلانہ حملے کے دوران چلیں۔

کوری کامپے راٹور نے اپنی بیوی اور بیٹی کی طرف بڑھتی ہوئی گولیوں کے سامنے اپنے جسم کو تیزی سے ڈھال بنا کر ان کی زندگیاں بچائیں اور ان کے لیے اپنی جان قربان کر دی ۔ ان کے قریبی دوستوں او ر پڑوسیوں نے،جو ٹرمپ کے پچاس سالہ سپورٹر، بٹلر کاؤنٹی کے رہائشی سے پیار اور ان کا احترام کرتے تھے، انہیں ایک ہیرو قرار دیا۔

جیسے ہی ملک بھر سے کامپے راٹور کے اہل خانہ کےساتھ بھر پور حمایت کا اظہار شروع ہوا، صدر جو بائیڈن اور خاتون اول جِل بائیڈن نے بھی اپنی "گہری تعزیت" کا اظہار کیا۔

بائیڈن نے کہا "وہ ایک باپ تھے ۔ وہ اپنے خاندان کو ان گولیوں سے بچا رہے تھے جو چلائی جا رہی تھی اور وہ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، خدا انہیں غریق رحمت کرے ۔" انہوں نے مزید کہا کہ وہ زخمیوں کی مکمل صحت یابی کی دعا کر رہے ہیں۔

اس کے علاوہ، ٹیکساس کے امریکی ری پبلکن نمائندے رونی جیکسن نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ ان کا بھتیجا زخمی ہوا لیکن "شکر ہے کہ ان کی چوٹ سنگین نہیں تھی۔"

سیکرٹ سروس نے کہا کہ اس نے مشتبہ شوٹر کو ہلاک کر دیا، جس نے ریلی کے مقام کے باہر ایک بلند مقام سے حملہ کیا تھا۔

پولیس سنائپرز بٹلرپنسلوینیا میں سابق صدر کی انتخابی ریلی پر گولیاں چلائے جانے کے بعد جوابی فائرنگ کر رہے ہیں، فوٹو اے پی 13 جولائی 2024
پولیس سنائپرز بٹلرپنسلوینیا میں سابق صدر کی انتخابی ریلی پر گولیاں چلائے جانے کے بعد جوابی فائرنگ کر رہے ہیں، فوٹو اے پی 13 جولائی 2024

کامپے راٹور ہفتے کو بٹلر، پنسلوینیا میں ایک ریلی میں اس وقت ہلاک ہوئے جب ٹرمپ پر ایک قاتلانہ حملے کی کوشش میں گولیاں چلائی گئیں۔ پنسلوینیا اسٹیٹ پولیس کے مطابق، کم از کم دو اور افراد زخمی ہوئے: نیو کنسنگٹن، پنسلوانیا کے 57 سالہ ڈیوڈ ڈچ ، اور مون ٹاؤن شپ، پنسلوینیا کے 74 سالہ جیمز کوپن ہیور۔ دونوں کی حالت اتوار تک مستحکم تھی ۔

سابق صدر اس وقت بارڈر کراسنگ نمبرز کا چارٹ دکھا رہے تھے جب کم از کم پانچ گولیاں چلائی گئیں۔ ٹرمپ کو اپنا کان پکڑے زمین پر گرتے دیکھا گیا۔ ایجنٹس نے تیزی سے ان کے گرد ڈھال بنا کر انہیں گھیر لیا ۔ جب وہ کھڑے ہو ئے تو ا ن کا چہرہ خون آلود تھا، اور جب سیکریٹ سروس کے ارکان نے انہیں اسٹیج سے اتارا تو انہوں نے اپنی مٹھی اپنے حامیوں کی طرف لہرائی ۔

بعد میں ٹرمپ نے کامپے راٹور کے اہل خانہ سے تعزیت کی۔

اتوار کے روز بفلو ٹاؤن شپ والینٹیئر فائر کمپنی کا عملہ کمپنی کے سامنے والے حصے کی پاور واشنگ کر رہا تھا تاکہ وہاں مقتول سابق سر براہ کے اعزاز میں ایک یاد گاری پر دہ لگایا جا سکے ۔

بفلو ٹاؤن شپ کی رضاکار فائر کمپنی کے صدر رینڈی ری ایمر نے کامپے راٹور کو فائر سروس کا ایک سچا بھائی قرار دیا اور کہا کہ وہ تقریباً تین سال تک کمپنی کے چیف کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں لیکن وہ تاحیات رکن بھی تھے، یعنی انہوں نے 20 سال سے زیادہ مدت تک خدمات انجام دیں۔

ری ایمر نے کامپے راٹور کے بارے میں کہا، " وہ ایک ہمہ جہت شخصیت تھے ، ہمیشہ کسی کی مدد کرنے کے لیے تیار رہتے تھے ۔ وہ واقعی ایک اچھے آدمی تھے۔‘‘

رینڈی ری ایمر اور جونئیر فائر فائٹر لوگان چیک، اپنے فائر اسٹیشن پر کوری کے لیے سوگ کے علامتی کلاتھ آویزاں کر تے ہوئے ، فوٹو 14 جولائی 2024
رینڈی ری ایمر اور جونئیر فائر فائٹر لوگان چیک، اپنے فائر اسٹیشن پر کوری کے لیے سوگ کے علامتی کلاتھ آویزاں کر تے ہوئے ، فوٹو 14 جولائی 2024

اور بٹلر کاؤنٹی میں کامپے راٹور کے دو منزلہ گھر کےسامنے کے صحن میں، ایک چھوٹے سے یادگاری مقام پر امریکی پرچم اور پھولوں کے چھوٹے گلدستے رکھے جا چکے تھے ۔

کوری کامپے راٹور کے ایک پڑوسی، مائیک مور ہاؤس نے، جو گزشتہ آٹھ برس سے ان کےپڑوس میں رہ رہے تھے کہاکہ وہ واقعی ایک ہیرو تھے جنہیں میں ایک پڑوسی کے طور پر پا کر خوش تھا ۔

مور ہاؤس کے لیے کوری کامپے راٹور کی موت ایک جذباتی دھچکا تھی - لیکن اس نے ایک سیاسی عمل کو بھی تحریک دی ۔ مور ہاؤس کہتے ہیں کہ وہ نومبر میں اپنی زندگی میں پہلی بار ووٹ ڈالنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور وہ ٹرمپ کو ووٹ دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ "مجھے جیسے ہی واقعے کا پتہ چلا اور پھر معلوم ہوا کہ وہ کوری تھے، میں گھر پہنچتے ہی دوسری منزل پر گیا اور ووٹنگ کے لیے اپنا نام کا اندراج کرایا۔ "

مور ہاؤس نے کہا۔ "یہ پہلا موقع ہو گا جب میں کبھی ووٹ دوں گا اور مجھے لگتا ہے کہ یہ ان کی یاد میں ہو گا۔"

کوری کامپے راٹور کے خاندان کی مدد کے لیے شروع کئے گئے، GoFundMe میں پیرتک چالیس لاکھ ڈالر سے زیادہ کےعطیات جمع ہو چکے تھے۔

اس رپورٹ کا مواد اے پی سے لیا گیا ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG