رسائی کے لنکس

بسیلیکا تقریب: پوپ نے ہونیپرو سیرا کو ’سینٹ ہڈ‘ عطا کیا


پوپ فرینسس نے کلیسا کے نصب العین کا ذکر کیا اور کیتھولکس پر زور دیا کہ وہ دنیا میں بہتر تبدیلی لانے کے لیے اپنی ذات سے بالا تر ہو کر کام کریں۔۔۔اُنھوں نے اپنی ’ہوملی‘ میں امیگریشن اور موسمیاتی تبدیلی کا ذکر کیا؛ اور غربت کے خاتمے کے لیے کمربستہ ہونے پر زور دیا

پوپ فرانسس نے بدھ کو واشنگٹن میں قائم کیتھولک چرچ، ’بسیلیکا‘ میں منعقدہ ایک خصوصی تقریب میں 18ویں صدی عیسوی کے ایک مشنری، فادر ہونیپرو سیرا کو ’سینٹ ہڈ‘ کا مقدس درجہ عطا کیا۔ تین صدیاں قبل، سیرا اُسی علاقے میں مقیم تھے، جسے آج کل کیلی فورنیا کہا جاتا ہے۔

اِس خصوصی ’ماس‘ (مذہبی دعائیہ تقریب) میں پوپ فرینسس نے ہسپانوی زبان میں خطاب کیا۔ یہ امریکی سرزمین پر تاریخ کی پہلی تقریب ہے، جس میں 25000سے زائد افراد نے شرکت کی، جب کہ کئی ہزار نشستیں کیلی فورنیا کے ہسپانوی حضرات کے لیے مختص تھیں۔

جنوری میں، پوپ نے سیرا کو ایک سینٹ ’ولی‘ قرار دیا تھا، جن کا تعلق اسپین سے تھا، اور جنھیں رومن کیتھولک کلیسا اُن کے ’غیرمعمولی مشنری کام پر‘ پہلے ہی ’سینٹ‘ کا درجہ دے چکی ہے۔

سیرا نے ہی کیلی فورنیا میں مسیحیت کو روشناس کرایا، جہاں وہ ہسپانوی فاتحین کے جتھے کے ہمراہ شمال کی طرف بڑھے، اور اس ریاست کے 21 مشنز میں سے 9 قائم کئے۔

پوپ فرینسس نے دو معجزوں کے ثبوت کو حائل نہ ہونے کے لیےکہا، اور اس عمل کو تیز کرنے کے احکامات دیے۔ سنہ 1988 میں، سیرا کو پہلے ہی ’بیٹیفائڈ‘ (اعلیٰ مذہبی درجہ) دیا گیا تھا۔

ادھر، متعدد مقامی امریکی سیرا کو سینٹ ہڈ کا درجہ دیے جانے پر ناخوش ہیں، جن کے بقول، وہ کئی قدیمی قبائل کی غلامی اور بیماریوں میں مبتلہ کرکے ختم کیے جانے کے الزام میں شریک تھے۔

اپنے کلمات میں، پوپ نے سینٹ سیرا کے کلیسا کے لیے قابلِ قدر کام کو سراہتے ہوئے کہا کہ اُنھوں نے نہ صرف قدیمی امریکیوں کا دفاع کیا، بلکہ اُن کے لیے ڈھال بنے۔

پوپ فرینسس نے کلیسا کے نصب العین کا ذکر کیا اور کیتھولک ماننے والوں پر زور دیا کہ وہ دنیا میں بہتر تبدیلی لانے کے لیے اپنی ذات سے بالا تر ہو کر کام کریں۔

اُنھوں نے اپنی ’ہوملی‘ میں امیگریشن اور موسمیاتی تبدیلی کا ذکر کیا؛ اور غربت کے خاتمہ کے لیے کمربستہ ہونے پر زور دیا۔

XS
SM
MD
LG