پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم اورنگزیب نے دعویٰ کیا ہے کہ تحریکِ انصاف کی سوشل میڈیا ٹیم گزشتہ کئی روز سے جعلی ٹرینڈ چلا رہی تھی اور اب ان کی جعل سازی پکڑی گئی ہے۔
ایک ٹوئٹ میں مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ٹوئٹر نے تحریکِ انصاف کی 'بوٹ آرمی' کی شناخت کر لی ہے جو اداروں کے خلاف جعلی ٹرینڈ چلا رہی تھی۔
اتوار کو پریس کانفرنس میں بھی مریم اورنگزیب نے مبینہ طور پر جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے کی جانے والی ٹوئٹس کے ذریعے تحریکِ انصاف پر جعلی ٹرینڈ چلانے کا الزام عائد کیاتھا۔
سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد سے ہی پاکستان کے سوشل میڈیا پر '#امپورٹڈ_حکومت_نامنظور' کا ہیش ٹیگ ٹرینڈ کر رہا ہے جس میں اب تک لاکھوں ٹوئٹس ہو چکی ہیں۔ یہ ٹرینڈ اب بھی پاکستان میں ٹرینڈ کر رہا ہے۔
تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان سمیت کئی پارٹی رہنما اس ہیش ٹیگ کا حوالہ دے کر دعویٰ کر چکے ہیں کہ عوام کی اکثریت عمران خان کو ہٹانے کے بعد بننے والی نئی حکومت کو مسترد کر رہی ہے۔
مریم اورنگزیب نے مذکورہ ٹرینڈ کے لیے 'بوٹ اکاؤنٹ' کی اصلاح استعمال کی ہے جس سے مراد ایسے ٹوئٹر اکاؤنٹس ہیں جو سینکڑوں کی تعداد میں ایک ہی شخص آپریٹ کر رہا ہوتا ہے۔
تاہم تحریکِ انصاف نے اس الزام کی تردید کی ہے۔ پی ٹی آئی آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ایک ٹوئٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ بوٹ اکاؤنٹ نہیں بلکہ ان کا اپنا اکاؤنٹ ہے اور وہ امپورٹڈ حکومت مسترد کرتے ہیں۔
بوٹ اکاؤنٹس کیا ہوتے ہیں؟
بوٹ اکاؤنٹ کو جعلی اکاؤنٹ بھی کہا جاتا ہے۔ یہ ایسا اکاؤنٹ ہوتا ہے جو خود کار طریقے سے کوئی پیغام بھیجنے یا معلومات کو شائع کرنے کے لیے بنایا جاتا ہے۔ عام طور پرمارکیٹنگ یا سیاسی مقاصد کے لیے ایسے اکاؤنٹ استعمال کیے جاسکتے ہیں۔
ڈیجیٹل رائٹس ایکسپرٹ نگہت داد کہتی ہیں کہ بوٹ اکاؤنٹس کسی بھی ہیش ٹٰیگ کو ٹرینڈ کرنے میں مدد کرتے ہیں اور ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ صرف پانچ افراد ہزاروں بوٹ اکاؤنٹس چلا رہے ہوں۔
وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ اگر کوئی شخص 300 بوٹ اکاؤنٹس چلا رہا ہے اور وہ ایک ٹوئٹ کے ساتھ کوئی ہیش ٹیگ استعمال کرتا ہے تو وہ 300 بوٹ اکاؤنٹس کے ذریعے بیک وقت ایک ہی ٹوئٹ کی جا سکتی ہے۔
اُن کے بقول، "سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو بوٹ اکاؤنٹس کے بارے میں پتا چل جاتا ہے کیوں کہ کافی دیر تک ان پر کوئی سرگرمی نہیں ہوتی اور پلیٹ فارمز کو لگتا ہے کہ یہ اکاؤنٹ مشکوک ہے تو وہ اسے بلاک بھی کرتے ہیں۔ لیکن جب تک یہ کارروائی ہوتی ہے اس وقت تک ہیش ٹیگ ٹرینڈ کرنا شروع کر دیتا ہے۔"
نگہت داد کہتی ہیں جب ٹوئٹر صارفین بوٹ اکاؤنٹس سے ہونے والی سرگرمی میں شامل ہو جاتے ہیں، ری ٹوئٹس کرتے یا رپلائی کرتے ہیں تو پھر یہ ٹرینڈ بڑھتے بڑھتے لاکھوں ٹوئٹس تک پہنچ جاتا ہے۔
تحریک انصاف کی جانب سے مبینہ طور پر جعلی ٹرینڈ چلانے کے مریم اورنگزیب کےدعوے کے بعد سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے اور صارفین اس معاملے میں اپنی اپنی رائے کا اظہار کر رہے ہیں۔
سینئر صحافی اور تجزیہ کار نجم سیٹھی نے بھی ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ افسوس ہے ایسی قوم پر جس کے نواجوان کو سرکاری خزانے سے ادا کیے گئے ریموٹ بی او ٹیز کے ذریعے برین واش کیا جاتا ہے۔
پاکستانی سوشل میڈیا پر #جعلی_ٹرینڈ_پکڑا_گیا کا ہیش ٹیگ بھی ٹرینڈ کر رہا ہے جس میں لگ بھگ ڈھائی لاکھ ٹوئٹس کی جا چکی ہیں جس کے ردِعمل میں "NOT a BOT" کا ہیش ٹیگ بھی ٹرینڈ کر رہا ہے۔
راشد نصراللہ نامی ٹوئٹر صارف نے ٹوئٹ کی کہ پی ٹی آئی جعلی مینڈیٹ سے جعلی ٹرینڈ تک کا سفر کرنے والی جماعت بن گئی ہے۔
صائمہ فاروق نامی صارف نے اپنی ٹوئٹ میں ٹوئٹر سے درخواست کی ہے کہ وہ جعلی ٹرینڈ چلانے پر تحریکِ انصاف کے خلاف کارروائی کرے۔
حسان صدیقی نامی صارف نے ٹوئٹ کی کہ یہ ٹوئٹر کی تاریخ کے بڑے فراڈز میں سے ایک ہے جب ایک ٹرینڈ 80 فی صد فیک اکاؤنٹس کے ذریعے چلایا گیا۔
تحریکِ انصاف کی سوشل میڈیا ٹیم پر جعلی ٹرینڈ چلانے کے الزامات پر تحریکِ انصاف کے رہنماؤں کی جانب سے بھی ردِعمل آ رہا ہے۔
سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سور ی نے ٹوئٹ کی کہ وہ اُ ن کے بقول اس امپورٹڈ حکومت کو مسترد کرتے ہیں۔
سابق وفاقی وزیر عمر ایوب خان نے بھی اپنی ٹوئٹ میں تحریکِ انصاف پر جعلی ٹرینڈ چلانے کے الزامات کو مسترد کیا ہے۔
تحریکِ انصاف کی رہنما زرتاج گل وزیر نے کہا کہ مریم نواز نے ہم پر یہ الزام لگایا کہ ہم جھوٹا ٹرینڈ چلا رہے ہیں، حالاں کہ وہ خود کیلبری فونٹ کیس میں سزا یافتہ ہیں۔