مصر کے الیکشن کمشن کے عہدے داروں نےپیر کے روز یہ تصدیق کی کہ صدارتی انتخاب کے نتائج سے دوسرے مرحلے کے صدارتی الیکشن کا امکان واضح ہوگیا ہے جس میں اخوان المسلمون کے امیداور کا مقابلہ اس امیدوار سے ہوگا جس کے سابق صدر حسنی مبارک کے دور سے گہرے رابطے تھے۔
گذشتہ ہفتے مصر کے پہلے آزادانہ صدارتی انتخاب کے نتائج کے مطابق اخوان المسلمون کے محمد مورسی سر فہرست ہیں اور سابق وزیر اعظم اور سیکولر نظریات رکھنے والے احمد شفیق دوسرے نمبر پر رہے۔ انتخابی عہدے داروں گذشتہ ہفتے جاری کیے جانے والے نتائج کی تصدیق کردی ہے۔
دوسرے مرحلے کا صدارتی انتخاب 16 اور 17 جون کوہوگا اور ووٹروں کو ان دو میں سے کسی ایک امیدوار کے حق میں اپنا فیصلہ دینا ہوگا۔
مورسی نے 57 لاکھ 64 ہزار سے زیادہ ووٹ لیے جب کہ شفیق کو ملنے والے ووٹوں کی تعداد 55 لاکھ پانچ ہزار سے زیادہ تھی۔
تیسرے نمبر پر حامدین صباحی رہے اور انہوں نے 48 لاکھ سے زیادہ ووٹ حاصل کیے۔ جب کہ ان کے بعد اعتدال پسند امیدوار عبدالفتح کو 40 لاکھ سے زیادو ووٹ ملے۔
الیکشن کمشن کا کہناہے کہ پانچ کروڑ اہل ووٹروں میں سے 46 فی صد نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔