ایک نئی تحقیق کا نتیجہ بتاتا ہے کہ اگر آپ وزن میں کمی کرنے کےخواہشمند ہیں تو کھانے سے قبل پانی پینا موٹاپے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
برمنگھم یونیورسٹی کے محققین نے ایک سائنسی تجزیہ سے ثابت کیا ہے کہ کھانے سے آدھے گھنٹے پہلے پانی پینے کا فائدہ وزن میں کمی کی صورت میں ظاہر ہو سکتا ہے۔
سائنس دانوں کا مطالعہ جریدہ 'جرنل اوبیسٹی' میں شائع ہوا جس سے پتا چلا کہ کھانے سے قبل دو گلاس یا 16 اونس پانی پینے سے وزن میں نمایاں کمی واقع ہوتی ہے اور کھانے سے پہلے پانی پینے سے پیٹ بھرا ہوا محسوس ہوتا ہے،جس کی وجہ سےچاہتے ہوئے بھی زیادہ کھانا نہیں کھایا جاسکتا ہے۔
تحقیق کار مطالعے میں دیکھنا چاہتے تھے کہ کیا کھانے سےقبل پانی پینے سے موٹاپے کا شکار افراد کو اپنا وزن کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے اور مطالعے کےشواہد سے ظاہر ہوا کہ یہ سادہ حل انتہائی مفید ثابت ہوسکتا ہے۔
تحقیق میں شامل فربہ افراد جنھوں نے کھانے سے آدھے گھنٹے پہلے دو گلاس پانی پیا تھا، انھوں نے 12 ہفتوں کے دوران اوسطاً 4.3 کلو گرام وزن گھٹا لیا۔
مطالعہ 80 سے زائد بالغ فربہ افراد پر تھا، جنھیں ڈاکٹر کے کلینک سے بھرتی کیا گیا تھا اور 12 ہفتوں تک ان کی نگرانی کی گئی، تجربے کے دوران شرکاء کا وزن ابتدا، درمیان اور اختتام میں چیک کیا گیا۔
ماہرین نے شرکاء سے وزن کم کرنے کے بارے میں مشاورت کی اور انھیں صحت مند غذا کھانے اور جسمانی سرگرمیاں بڑھانے کی ہدایات دیں ۔
تین ماہ تک جاری رہنے والے تجربے کے دوران شرکاء کی نصف تعداد سے کہا گیا کہ وہ کھانے سے آدھے گھنٹے قبل دوگلاس پانی سے پیٹ بھریں اور باقی نصف لوگوں کو ہدایت دی گئی کہ وہ کھانے سے پہلے پیٹ بھرا ہونے کا تصور کریں اور کم کھانا کھائیں۔
شرکاء جنھوں نے دن میں تین کھانوں سے پہلے دو گلاس پانی پیا تھا، انھوں نے تین ماہ، کے دوران 4.3 کلو گرام وزن کم کیا جبکہ دوسرے گروپ جس میں شامل شرکاء نے صرف ایک کھانے سے پہلے یا دن کے تینوں کھانوں سے پہلے پانی نہیں پیا تھا،انھوں نے صرف اوسطا 0.8 کلو گرام وزن کم کیا۔
ماہرین نے شرکاء کو سادہ پانی پینے کی ہدایت کی تھی جبکہ سوڈا اور میٹھے مشروبات پینے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔
برمنگھم یونیورسٹی کے شعبہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ہیلتھ ریسرچ کلینیکل سے وابستہ پروفیسر ہیلن پاریٹی نے کہا کہ ''نتائج کی خوبصورتی اس کی سادگی میں ہے۔''
''بس آپ کے تین کھانوں سے پہلے 16 اونس پانی پینا، آپ کے وزن کو کم کرنے میں مدد کر سکتا ہے، یہ ایک سادہ حل ہے جسے ہماری مصروف زندگی میں شامل کرنے کے لیے زیادہ کچھ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔''
محققین نے بتایا کہ جب جسمانی سرگرمیوں کی سطح اور صحت مند غذا کے مشوروں پر عمل کرنے والے شرکاء کے نتائج کو دیکھا گیا تو پتا چلا کہ انھوں نے اعتدال اور صحت مند شرح کے ساتھ وزن میں مزید کمی کی تھی۔
پانی زندگی ہے :
کیا آپ جانتے ہیں کہ اگردو حصے ہائیڈروجن اور ایک حصہ آکسیجن مل جائے تو پانی بن جاتا ہے۔ اسی لیے کیمیائی زبان میں اس کا نام H2O ہے۔ اگرچہ جو پانی ہم پیتے ہیں وہ خالص ایچ ٹو او نہیں ہوتا ہے۔ اس میں پہاڑوں اور دریاوں سے معدنیات بھی شامل ہوجاتے ہیں جبکہ پانی میں شامل نمکیات کی کمی یا زیادتی کی وجہ سے پانی کو اچھا یا برا پانی کہا جاتا ہے۔
ہمارے جسم کا تقریباً 60 فیصد وزن پانی ہے۔ پانی ناصرف ہماری پیاس بجھاتا ہے بلکہ ہمارے جسمانی درجہ حرارت کو بھی کنٹرول میں رکھتا ہے۔
پانی انسانی زندگی کا ایک اہم غذائی جزو ہے، ہمارے جسم کی عمومی صحت کے لیے مناسب مقدار میں پانی پینا ضروری ہے تاہم ایک شخص کو پانی کی کتنی ضرورت ہے اس بات کا انحصار آپ کی جسمانی صحت، صحت کے مسائل، جسمانی سرگرمیوں کی سطح اور جہاں آپ رہتے ہیں وہاں کا موسم وغیرہ پر ہوتا ہے۔
ماہرین کہتے آئے ہیں کہ اچھی صحت کے لیے روزانہ آٹھ گلاس پانی پینا چاہیئے لیکن ساتھ ہی یہ ہدایت بھی دی جاتی ہے کہ ضرورت سے زیادہ پانی پینا، اس کی کمی سے زیادہ خطرناک ہو سکتا ہے کیونکہ زیادہ پانی سے جسم میں نمکیات کا تناسب بگڑ جاتا ہے۔
پانی کی شفایابی کے حوالے سے پتا چلتا ہے کہ پانی کی تاثیر سرد ہے یہ پیاس بجھاتا ہے، بے ہوشی، تھکاوٹ دور کرتا ہے،یہ غذا کو بڑی آنت کے ذریعے جذب کرنے میں مدد دیتا ہے۔ خون کو مائع حالت میں رکھنے میں مددگار ہے اور جسم سے فاضل مادوں کے اخراج میں مدد کرتا ہے۔
یہ ہمارے جسم میں ٹشوز کو نم رکھتا ہے ورنہ ہمیں اپنی آنکھیں ناک اور حلق خشک محسوس ہوں گے، لہذا اپنے جسم کو ہائیڈریٹ کرنے سے ہمیں اپنے جسم کے حساس حصوں، دماغ ہڈیوں میں نمی برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے۔ مزید یہ کہ پانی سے ریڑھ کی ہڈی کی حفاظت میں مدد ملتی ہے اور یہ جوڑوں کے لیے نمی اور کشن کا کام کرتا ہے۔
ہمارا جسم دیگر جسمانی افعال کو برقرار رکھنے کے لیے تمام خلیات، اعضاء اور ٹشوز میں سے پانی کو استعمال کرتا ہے کیونکہ ہمارے جسم سے سانس لینے، پسینے اور نظام انہظام کے ذریعے پانی کم ہوتا ہے اس لیے ضروری ہے کہ پانی پیا جائے اور پانی پر مشتمل غذائیں کھائی جائیں۔