رسائی کے لنکس

عالمی وبا کا تیسرا سال، کووڈ 19 سے ہلاکتوں کی کل تعداد 60 لاکھ سے بڑھ گئی


ہانگ کانگ میں کرونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔ 3 مارچ 2022ء
ہانگ کانگ میں کرونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔ 3 مارچ 2022ء

کووڈ 19وائرس کی وبا اب تیسرے سال میں داخل ہو چکی ہے، جس کے نتیجے میں دنیا میں اب تک اموات ساٹھ لاکھ سے بڑھ چکی ہیں جب کہ ہلاکتوں کا سلسلہ اب بھی جاری ہے، جو اس بات کی عکاسی ہے کہ اس وبائی مرض کا خاتمہ ابھی بہت دور ہے۔

ایک طرف تو کووڈ وبا کی المناک ہلاکت خیزی جاری ہے، جب کہ دوسری جانب ماسک کا استعمال ختم کیا جا رہا ہے ، سفر دوبارہ شروع ہو رہا ہے اور دنیا بھر میں کاروبار کھولے جا رہے ہیں۔

بحر الکاہل کے دور دراز جزیرے ابھی اپنے ہاں وبا کےپہلے دور سے نمٹ رہے ہیں؛ جب کہ ہانگ کانگ وبا کے بدترین مرحلے سے نبرد آزما ہے اور چین کی کووڈ 19 کی حکمت عملی پر عمل درآمد ہو رہا ہے۔

مشرقی یورپی باشندوں کو ہلاکتوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ اب جنگ زدہ یوکرین سے آنے والے پناہ گزینوں کے اضافے کا بھی سامنا ہے۔ جانز ہاپکنز یونیورسٹی نے اتوار کی شام بتایا کہ امریکہ میں اب تک ہلاکتوں کی مجموعی تعداد نو لاکھ 58 ہزار 6 سو 21 ہو چکی ہے۔

ان دنوں ہانگ کانگ میں وبا کے سبب اموات میں اضافہ ہوچکا ہے۔ کووڈ 19 سے نبردآزما ہونے کے لیے وضع کردہ حکمت عملی کے تحت75 لاکھ کے قریب ساری آبادی کا اس ماہ تین بارکرونا ٹیسٹ کیا جائے گا۔

ایسے میں جب کہ پولینڈ، ہنگری، رومانیہ ا اور دیگر مشرقی یورپی ملکوں میں کرونا کے سبب اموات میں اضافہ ہو رہا ہے، یوکرین میں جاری لڑائی کی بنا پر 10 لاکھ سے زائد مہاجرین خطے میں داخل ہو چکے ہیں۔ یوکرین میں ویکسین لگائے جانے کی رفتار سست رہی ہے اور ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔

عالمی ادارے کی جانب سے اس ہفتے جاری کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق، دنیا میں 44 کروڑ 50 لاکھ افراد کو کووڈ 19 وائرس کی بیماری لگ چکی ہے؛ جب کہ حالیہ دنوں کے دوران ہفتہ وار بنیاد پر مختلف خطوں میں تصدیق شدہ کیسز میں کمی آ رہی ہے، ماسوائے مغربی بحرالکاہل میں جن میں چین، جاپان، جنوبی کوریا شامل ہیں۔

دیگر ملکوں کے مقابلے میں بحرالکاہل کے جزیروں میں وبا کی شرح کم ہے۔ تاہم، ان کی مختصر آبادی کو دیکھتے ہوئے یہ اعداد و شمار پریشان کُن ہیں، اوربیماری کے بڑھنے کی صورت میں ان کے صحت کےکمزور نظام پرناقابل برداشت بوجھ پڑ سکتا ہے۔

بحرالکاہل کا دورہ کرنے والے ریڈ کراس کے وفد کی سربراہ، کیٹی گرین ووڈ نے بتایا ہے کہ ''کووڈ 19 کی ہلاکت خیزی کو مدنظر رکھتے ہوئے، عین ممکن ہے کہ یہ وبا اس خطے کو آئندہ سال یا اس سے بھی اگلے سال متاثر کرتی رہے''۔

XS
SM
MD
LG