پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 18 ہو گئی
پاکستان کے صوبہ سندھ میں 24 گھنٹے کے دوران کرونا وائرس کے مزید 11 نئے کیسز سامنے آںے کے بعد ملک بھر میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 18 تک پہنچ گئی ہے۔
محکمہ صحت سندھ نے منگل کو مزید دو نئے کیسز کی تصدیق کی ہے۔ ایک مریض کا تعلق کراچی اور ایک کا حیدرآباد سے ہے۔ اس سے قبل پیر اور منگل کی درمیانی شب نو افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق کی گئی تھی۔
سندھ میں اب تک کرونا وائرس کے 15 کیسز سامنے آ چکے ہیں، اسلام آباد میں دو اور ایک مریض کا تعلق گلگت بلتستان سے ہے۔
محکمہ صحت کے حکام کے مطابق کرونا وائرس کے شکار بیشتر افراد ایران یا شام کا سفر کر کے سندھ پہنچے ہیں۔
'کرونا وائرس سے متعلق جعل سازی سے ہوشیار رہیں'
امریکہ کے خفیہ ادارے یو ایس سیکریٹ سروس نے امریکی شہریوں کو متنبہ کیا ہے کہ وہ کرونا وائرس سے متعلق جعل سازی کے حوالے سے ہوشیار رہیں۔
یو ایس سیکریٹ سروس کے مطابق کوئی بھی بڑی خبر یا واقعہ کسی بھی گروہ یا شخص کے لیے بدنیتی پر مبنی ارادوں کا سبب بن سکتا ہے۔
سیکریٹ سروس کے جاری ایک اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ جرائم پیشہ افراد پہلے ہی کرونا وائرس سے پیدا ہونے والے خوف کی وجہ سے لوگوں کے جذبات سے کھیلنا شروع کر چکے ہیں۔
اس حوالے سے خفیہ ادارے کا کہنا ہے کہ ایسا ایک واقعہ حالیہ دنوں میں پیش آ چکا ہے جب ایک شخص کو صحت کے حوالے سے ایک ادارے کی ای-میل موصول ہوئی۔ جس میں کرونا وائرس سے متعلق اہم معلومات فراہم کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔
چینی صدر کا دورۂ ووہان، صورتِ حال میں بہتری کے آثار
چینی صدر شی جن پنگ نے منگل کو ووہان شہر کا دورہ کیا جہاں سے کرونا وائرس پھیلنا شروع ہوا۔ ایک کروڑ دس لاکھ آبادی کا یہ شہر اب بھی مکمل طور پر بند پڑا ہے اور حکام نے وائرس کو کنٹرول کرنے کی کوششیں جاری رکھی ہوئی ہیں۔
نیوز ویب سائٹ ’دی پیپر‘ نے اطلاع دی ہے کہ صدر شی ایسے موقع پر ووہان آئے ہیں جب شہر کے آخری 14 عارضی اسپتالوں کو بند کردیا گیا ہے۔ یہ اسپتال کرونا وائرس کے مریضوں کے علاج کے لیے قائم کیے گئے تھے۔
ووہان شہر صوبہ ہوبائی میں واقع ہے جہاں تین روز سے کرونا وائرس کا کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا۔ چین کے دوسرے علاقوں میں پیر کو کرونا وائرس کے صرف 19 نئے کیس درج ہوئے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کی کوششیں کامیاب ہورہی ہیں۔
چین کے مقابلے میں دوسرے ملکوں میں وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے، جن میں خاص طور پر ایران، اٹلی اور جنوبی کوریا شامل ہیں۔
کوئٹہ: ایران سے آنے والے زائرین کے لیے قرنطینہ مرکز قائم
کوئٹہ سے 20 کلو میٹر کے فاصلے پر کرونا وائرس کے خدشے کے پیشِ نظر قرنطینہ مرکز قائم کیا گیا ہے جہاں تفتان سے آنے والے زائرین کو رکھا جائے گا۔ اس مرکز میں 500 افراد کو رکھنے کی گنجائش ہے۔ منتظمین کے مطابق یہاں تعینات اسٹاف کو بنیادی تربیت دی جا چکی ہے۔ مزید دیکھیے مرتضیٰ زہری کی ڈیجیٹل رپورٹ