رسائی کے لنکس
مرکزی مواد پر جائیں
مرکزی نیویگیشن پر جائیں
تلاش پر جائیں
صفحہ اول
پاکستان
معیشت
امریکہ
امریکی انتخابات 2024
جنوبی ایشیا
دُنیا
اسرائیل حماس جنگ
یوکرین جنگ
کھیل
خواتین
آرٹ
آزادیٔ صحافت
سائنس و ٹیکنالوجی
صحت
دلچسپ و عجیب
فوڈ ڈائری
ویڈیوز
آڈیو
اسپیشل کوریج
اداریہ
Learning English
Follow Us
زبان
تلاش کیجئے
ہیڈ لائنز
تلاش کیجئے
پچھلا صفحہ
اگلا صفحہ
بریکنگ نیوز
پکچر گیلری
دھان کی باقیات کو کار آمد بنانے کا جدید منصوبہ
نومبر 09, 2020
نذر الاسلام
پاکستان اور بھارت کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے جو اکتوبر اور نومبر کے مہینوں میں شدید اسموگ یا آلودگی کی لپیٹ میں ہوتے ہیں۔ اسموگ بہت سے نقصانات کا باعث بنتی ہے تاہم اب اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے پاکستان میں جدید طریقہ متعارف کرایا گیا ہے۔
1
کسان عمومی طور پر دھان کی فصل کاشت کرنے کے بعد اس کی باقیات کو جلا دیتے ہیں جس کی وجہ سے فضا آلودہ ہوجاتی ہے۔ صبح کے اوقات میں اس قدر دھند ہوتی ہے کہ کچھ نظر نہیں آتا۔
2
پاکستان کے صوبے پنجاب کی حکومت نے پہلی مرتبہ 15 اضلاع میں دھان کی باقیات کو کار آمد بنانے کی غرض سے رواں برس دو مشینیں متعارف کی ہیں۔
ہیپی رائس اسٹرا چاپر اور ہیپی سیڈر نامی یہ مشینیں دھان کے ٹھکانے لگانے کا کام بخوبی انجام دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
3
رائس چاپر کے ذریعے دھان کی باقیات کو پہلے کاٹا جاتا ہے اور دوسری مشین کے ذریعے اسی وقت زمین میں گندم کی بوائی کی جا سکتی ہے۔
4
ہیپی رائس اسٹرا چاپر نامی مشین کے ذریعے دھان کی باقیات زمین میں بطور کھاد مکس ہونے سے فصل کی پیداوار میں اضافہ ہوتا ہے۔
مزید لوڈ کریں
دھان کی باقیات کو کار آمد بنانے کا جدید منصوبہ
Back to top
XS
SM
MD
LG